Bharat Express

Batla House Encounter Case: عارض خان کی سزائے موت پر دہلی ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ، عمر قید میں تبدیل کی گئی سزا

بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر معاملے میں قصوروار قرار دیئے گئے عارض خان کو پہلے سزائے موت دی گئی تھی، اب اسے عمرقید میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

نئی دہلی: بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹرمعاملے میں ساکیت کورٹ سے سزائے موت پانے والے عارض خان کو دہلی ہائی کورٹ سے راحت ملی ہے۔ ہائی کورٹ نے عارض خان کی پھانسی کی سزا کو عمرقید میں تبدیل کردیا ہے۔ اس سال 18 اگست کو دہلی پولیس اورقصوروار کی طرف سے دلیلیں سننے کے بعد ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ قابل ذکرہے کہ سال 2008 میں ہوئے اس تصادم میں دہلی پولیس کے انسپکٹر موہن چند شرما کی گولنے لگنے کی وجہ سے ہولی فیملی اسپتال پہنچتے ہی موت ہوگئی تھی۔ سال 2021 میں دہلی کی ساکیت کورٹ نے بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹرسے متعلق ایک معاملے میں اپنا فیصلہ سنایا تھا۔

ساکیت کورٹ نے اس معاملے میں انڈین مجاہدین سے وابستہ عارض خان کو قصوروار قراردیا تھا اورموت کی سزا سنائی تھی۔ عارض خان عرف جنید کو اس انکاؤنٹر کے بعد تقریباً ایک دہائی تک فراررہنے کے بعد سال 2018 میں دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے گرفتارکیا تھا۔ جسٹس سدھارتھ شکلا اورجسٹس امت شرما کی صدارت والی بینچ نے موہن چند شرما کے قتل سے متعلق معاملے میں سزائے موت کو چیلنج دینے والی عارض خان کی اپیل پربھی حکم سنایا۔ دہلی کے بٹلہ ہاؤس کے ایل-18 فلیٹ میں ریڈ کے دوران ہوئی گولی باری میں دو مبینہ دہشت گردوں اور پولیس انسپکٹر موہن چند شرما کی موت ہوگئی تھی۔

ساکیت کورٹ نے اپنے فیصلے میں کیا کہا تھا؟

 مئی 2021 میں دہلی کی ساکیت کورٹ نے جنوب مشرقی دہلی کے بٹلہ ہاؤس میں پولیس اورمذکورہ انکاؤنٹرکے مجرمین کے درمیان تصادم کے دوران موہن چند شرما کے قتل کے لئے عارض خان کو قصوروارٹھہرایا تھا۔ ایڈیشنل سیشن جج سندیپ یادو نے خان کو تعزیرات ہند کی دفعہ 186، 333، 353، 302، 397 اورآرمزایکٹ کی دفعہ 27 کے تحت مجرم قراردیا تھا۔ حکم سناتے ہوئےعدالت نے کہا تھا، ’’ریکارڈ پرثابت ہوا کہ عارض خان نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کررضا کارانہ طورپرایک ایس آئی کو شدید چوٹ پہنچائی۔‘‘

بھارت ایکسپریس۔

Also Read