دہلی کوچنگ حادثے کے ملزمین کو 14 دنوں کی عدالتی حراست میں بھیجا گیا
دہلی کے اولڈ راجندر نگر میں آئی اے ایس کوچنگ کے تہہ خانے میں پانی بھر جانے کے بعد پیش آئے حادثے میں گرفتار ملزمین کو 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ دہلی کی تیس ہزاری عدالت نے پانچوں ملزمین کو عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔
دوسری جانب اس معاملے کو لے کر طلبہ کا غصہ پھوٹ پڑا ہے۔ پیر (29 جولائی) کو بڑی تعداد میں لڑکے اور لڑکیاں اولڈ راجندر نگر میں جمع ہوئے اور شدید احتجاج کیا۔ دہلی کے اولڈ راجندر نگر میں راؤ آئی اے ایس اسٹڈی سرکل کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے تہہ خانے میں پانی بھر جانے کی وجہ سے ہفتہ (27 جولائی) کو تین طلباء کی موت ہوگئی۔ ریسکیو آپریشن کے دوران تہہ خانے سے دو طالبات اور ایک لڑکے کی لاشیں نکال لی گئیں۔
اس حادثہ میں 23 سالہ نوین ڈالون ساکن ایرناکولم کی موت ہوگئی۔ نوین کے علاوہ اتر پردیش کی رہائشی شریا یادو (25) اور تلنگانہ کی رہنے والی تانیا سونی (25) بھی کوچنگ کے تہہ خانے میں پانی بھر جانے کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔
دہلی کوچنگ حادثے کے متعلق چند باتیں
اس معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث ہوئی۔
دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے اولڈ راجندر نگر علاقے کا دورہ کیا اور وہاں احتجاج کر رہے طلباء سے بات کی۔
دہلی کی میئر شیلی اوبرائے نے پیر (29 جولائی) کو دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) کے عہدیداروں کی ہنگامی میٹنگ بلائی۔
ایم سی ڈی کمشنر نے کہا کہ غیر قانونی تہہ خانوں پر کارروائی تیز کردی گئی ہے جو سیکورٹی کے لیے خطرہ ہیں۔
دہلی پولیس نے ایم سی ڈی کو نوٹس بھیج کر اولڈ راجندر نگر کے ایک کوچنگ سنٹر میں 3 طلباء کی موت کے سلسلے میں درج کیس کی جانچ میں معلومات طلب کی ہے۔
ایم سی ڈی نے پیر کو شمال مغربی دہلی کے مکھرجی نگر میں سیلنگ مہم شروع کی، جو قومی دارالحکومت میں یو پی ایس سی کوچنگ مراکز کا مرکز ہے۔
بھارت ایکسپریس۔