کیا فضائی آلودگی کینسر کا سبب بن سکتی ہے؟ جانئے اس پر ایمس کے ڈاکٹر کا کیا کہنا ہے؟
Delhi Air Pollution: دہلی-این سی آر میں ایئر کوالٹی انڈیکس ‘شدید’ زمرے میں برقرار ہے۔ اتوار کو دہلی دنیا کا سب سے آلودہ شہر رہا۔ یہاں لوگوں کا سانس لینا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ بڑھتی ہوئی آلودگی کے درمیان لوگ سانس لینے میں دشواری اور آنکھوں میں جلن کی شکایت کر رہے ہیں۔ اس کے پیش نظر ڈاکٹروں اور ماہرین صحت نے فضائی آلودگی کے لوگوں کی صحت پر پڑنے والے خطرناک اثرات کے بارے میں بتایا ہے۔
کیا فضائی آلودگی کی وجہ سے ہو سکتا ہے کینسر کا خطرہ ؟
ڈاکٹر پیوش رنجن (ایڈیشنل پروفیسر، شعبہ طب، ایمس) نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایسے سائنسی ثبوت موجود ہیں جو فضائی آلودگی اور کینسر کی مختلف اقسام کے درمیان تعلق قائم کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نظام تنفس کو نقصان پہنچانے کے علاوہ فضائی آلودگی کا دل کی شریانوں کے امراض جیسے دل کا دورہ، برین اسٹروک سے بھی براہ راست تعلق ہے۔
ایمس کے ڈاکٹر نے کہا، “یہ سمجھنا ضروری ہے کہ سانس کی بیماریوں کے علاوہ فضائی آلودگی جسم کے مختلف نظاموں کو بھی متاثر کرتی ہے۔ آلودگی کا دل کی شریانوں کے امراض جیسے دل کا دورہ، برین اسٹروک اور آرتھرائٹس سے براہ راست تعلق ہے۔ ہمارے پاس سائنسی ثبوت موجود ہیں جو کینسر کی مختلف اقسام کے ساتھ اس کا تعلق قائم کرتے ہیں۔
فضائی آلودگی دماغ اور دل کو پہنچاتی ہے نقصان
ماہرین صحت نے بڑے پیمانے پر صحت کی ہنگامی صورتحال سے خبردار کیا ہے اور جنین پر منفی اثرات سے بھی خبردار کیا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق فضائی آلودگی اگر احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا جائے تو دماغ اور دل کو نقصان پہنچاتی ہے اور ہر عمر کے افراد میں پریشانی کا باعث بن سکتی ہے۔
‘شدید’ زمرے میں پہنچا دہلی کی ہوا کا معیار
دہلی میں اتوار کو لگاتار چوتھے دن ہوا کا معیار ‘شدید’ زمرے میں رہا، حالانکہ SAFAR-India کے مطابق، ہوا کے معیار کا انڈیکس (AQI) ہفتہ کو 504 کے مقابلے میں 410 پر معمولی گراوٹ ظاہر کرتا ہے۔ لودھی روڈ کے علاقے میں ہوا کا معیار 385 (بہت خراب) ریکارڈ کیا گیا، جبکہ دہلی یونیورسٹی کے علاقے میں AQI 456 (شدید) ریکارڈ کیا گیا۔
ایک صحت مند شخص کے لیے AQI 50 سے کم
ڈاکٹروں کے مطابق کسی بھی صحت مند شخص کے لیے اے کیو آئی 50 سے کم ہونا چاہیے لیکن ان دنوں اے کیو آئی 400 سے زائد ہو گیا ہے جو پھیپھڑوں سے متعلق امراض میں مبتلا افراد کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ یہاں تک کہ پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ بھی ہو سکتا ہے۔
-بھارت ایکسپریس