Bharat Express

Effects of Air Pollution

اس کے علاوہ میرٹھ میں 12ویں تک کے اسکول بھی بند کردیئے گئے ہیں۔ میرٹھ میں گریپ 4 لاگو کیا گیا ہے۔

بھارت میں فضائی آلودگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ مرکزی حکومت ہو یا ریاستی حکومتیں، کوئی بھی آلودگی سے نمٹنے میں سنجیدہ نظر نہیں۔ ظاہر ہے کہ آلودگی سے لڑنے کے لیے طویل المدتی پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے، جب کہ ہوا کو زہریلی ہونے سے بچانے کے لیے لوگوں کو اپنی سطح پر تمام کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔

سردیوں کے دوران بھارت کے دارالحکومت دہلی میں 72 فیصد ہوا شمال مغرب سے آتی ہے۔ ان ہواؤں کے ساتھ راجستھان، پاکستان اور افغانستان کی دھول ملک کی راجدھانی دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں تک پہنچ جاتی ہے۔

دارالحکومت دہلی کے چار علاقوں میں اے کیو آئی کی سطح 400 سے اوپر ہے، جس میں بوانا میں 412 اے کیو آئی، نیو موتی باغ میں 410، روہنی میں 407 اور وویک وہار میں 403 ریکارڈ کیا گیا ہے۔

فضائی آلودگی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے، ہم اقدامات کو دو سطحوں پر تقسیم کر سکتے ہیں - فوری اور طویل مدتی یعنی مستقل حل۔ فوری علاج پین کلر کی طرح ہے۔

فضائی آلودگی کی وجہ سے لوگوں کو پھیپھڑوں سے متعلق مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔جو اس حد تک بڑھ جاتے ہیں کہ وہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ 11 فیصد لوگ بیرونی آلودگی کی وجہ سے دائمی رکاوٹ پلمونری بیماری (سی اوپی ڈی) سے مرتے ہیں۔

ڈاکٹروں کے مطابق کسی بھی صحت مند شخص کے لیے اے کیو آئی 50 سے کم ہونا چاہیے لیکن ان دنوں اے کیو آئی 400 سے زائد ہو گیا ہے جو پھیپھڑوں سے متعلق امراض میں مبتلا افراد کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ ی