School Closed: فضائی آلودگی کے مدنظر دہلی کے بعد اب یوپی اور گروگرام میں بھی اسکول بند، کلاسز ہوں گی آن لائن
اس کے علاوہ میرٹھ میں 12ویں تک کے اسکول بھی بند کردیئے گئے ہیں۔ میرٹھ میں گریپ 4 لاگو کیا گیا ہے۔
Air pollution alert: زہریلی ہوا سے ہر سال50 لاکھ لوگوں کی ہوتی ہے موت،دنیا کے 15 آلودہ ترین شہروں میں سے 12 کا تعلق ہندوستان سے،دہلی دنیا کی سب سے آلودہ راجدھانی قرار
بھارت میں فضائی آلودگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ مرکزی حکومت ہو یا ریاستی حکومتیں، کوئی بھی آلودگی سے نمٹنے میں سنجیدہ نظر نہیں۔ ظاہر ہے کہ آلودگی سے لڑنے کے لیے طویل المدتی پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے، جب کہ ہوا کو زہریلی ہونے سے بچانے کے لیے لوگوں کو اپنی سطح پر تمام کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔
Air Pollution in Pakistan: پاکستان- افغانستان کی وجہ سے دہلی میں آلودگی بڑھ رہی ہے،پاکستان نے ان دو شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ کر دیا
سردیوں کے دوران بھارت کے دارالحکومت دہلی میں 72 فیصد ہوا شمال مغرب سے آتی ہے۔ ان ہواؤں کے ساتھ راجستھان، پاکستان اور افغانستان کی دھول ملک کی راجدھانی دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں تک پہنچ جاتی ہے۔
Delhi NCR Air Pollution: دہلی کی فضائی آلودگی میں ابھی سدھار نہیں، اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس 363 پر برقرار
دارالحکومت دہلی کے چار علاقوں میں اے کیو آئی کی سطح 400 سے اوپر ہے، جس میں بوانا میں 412 اے کیو آئی، نیو موتی باغ میں 410، روہنی میں 407 اور وویک وہار میں 403 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
Delhi Air Pollution: آلودگی پر بحث نہیں ایکشن چاہئے، نہیں جاگے تو پچھتائیں گے
فضائی آلودگی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے، ہم اقدامات کو دو سطحوں پر تقسیم کر سکتے ہیں - فوری اور طویل مدتی یعنی مستقل حل۔ فوری علاج پین کلر کی طرح ہے۔
Diseases caused by external pollution and internal pollution: بیرونی آلودگی اوراندرونی آلودگی سے پیدا ہونے والی بیماریاں، جو موت کا سبب بنتی ہیں جانیں کس سے زیادہ موت ہورہی ہیں؟
فضائی آلودگی کی وجہ سے لوگوں کو پھیپھڑوں سے متعلق مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔جو اس حد تک بڑھ جاتے ہیں کہ وہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ 11 فیصد لوگ بیرونی آلودگی کی وجہ سے دائمی رکاوٹ پلمونری بیماری (سی اوپی ڈی) سے مرتے ہیں۔
Delhi Air Pollution: کیا فضائی آلودگی کینسر کا سبب بن سکتی ہے؟ جانئے اس پر ایمس کے ڈاکٹر کا کیا کہنا ہے؟
ڈاکٹروں کے مطابق کسی بھی صحت مند شخص کے لیے اے کیو آئی 50 سے کم ہونا چاہیے لیکن ان دنوں اے کیو آئی 400 سے زائد ہو گیا ہے جو پھیپھڑوں سے متعلق امراض میں مبتلا افراد کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ ی