خطرناک ہوتا جا رہا ہے سمندری طوفان بپرجوئے، آج دوپہر 2.30 بجے جکھاؤ بندرگاہ سے ٹکرانے کا امکان
Cyclone Biparjoy: بحیرہ عرب سے اٹھنے والا سمندری طوفان بپرجوئے خطرناک ہوتا جا رہا ہے۔ آج یعنی جمعرات کو یہ گجرات کے ساحلی علاقوں سے ٹکرا سکتا ہے۔ جس کے پیش نظر حکومت کی جانب سے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ نشیبی علاقوں سے لوگوں کو نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سمندری طوفان بپرجوئے کچھ اور سوراشٹر کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ تقریباً 2.30 بجے جکھاؤ بندرگاہ سے ٹکرانے کا اندازہ ہے۔ بپرجوئے کے پیش نظر، کچھ سمیت گجرات کے آٹھ اضلاع میں سیلابی بارش کے لیے ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 74 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔
این ڈی آر ایف کی 18 ٹیمیں اور ایس ڈی آر ایف کی 13 ٹیمیں تعینات
این ڈی آر ایف کے ڈی جی اتل کروال نے کہا، این ڈی آر ایف نے 18 ٹیمیں تعینات کی ہیں اور ایس ڈی آر ایف نے 13 ٹیمیں تعینات کی ہیں۔ طوفان کے 15 جون کی شام گجرات میں لینڈ فال ہونے کا امکان ہے۔ 45 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ ہم لینڈ فال کے بعد تمام چیلنجز کے لیے تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- Uttarakhand: پرولا میں ہونے والی مہاپنچایت ملتوی، 15 جون کو ہائی کورٹ میں ہوگی سماعت، جگہ جگہ پولیس تعینات
Biparjoy ایک انتہائی شدید طوفانی طوفان میں تبدیل ہو گیا ہے – IMD
ڈی جی نے کہا کہ آس پاس کے آٹھ اضلاع میں پانی جمع ہونے کے بہت زیادہ امکانات ہیں اور ضرورت پڑنے پر ہم اپنی خدمات فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے کہا کہ بپرجوئے ایک انتہائی شدید طوفانی طوفان میں شدت اختیار کر گیا ہے اور جمعرات کی شام تک گجرات کی جکھاؤ بندرگاہ کو عبور کر لے گا، حالانکہ ریاست کے سوراشٹرا اور کچ کے ساحلوں کے لیے ‘اورنج’ الرٹ ابھی بھی نافذ ہے۔ ویسٹرن ریلوے نے بھی احتیاطی اقدام کے طور پر طوفان سے متاثرہ علاقوں سے گزرنے والی کم از کم 67 ٹرینوں کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس