نائب صدر جگدیپ دھنکھر
نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے جمعہ (29 ستمبر) کو بہار کی نالندہ یونیورسٹی کے طلباء، عملہ اور فیکلٹی ممبران سے بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے نام لیے بغیر راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کو نشانہ بنایا اور کہا کہ کچھ لوگ آئینی اداروں پر نازیبا تبصرہ کرتے ہیں۔ ایسا کرنا اچھی بات نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’یہ سوچنے، غور کرنے اور تشویش کی بات ہے کہ کچھ لوگ سیاسی چشمہ پہن کر آئینی اداروں پر نازیبا تبصرے کرتے ہیں، انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے، یہ طرز عمل ہمارے ثقافتی ورثے کے خلاف ہے۔‘‘
‘سیاسی فائدے کے لیے تبصرہ کرنا درست نہیں’
نائب صدر نے کہا، “کوئی شخص جتنا اونچا عہدہ رکھتا ہے، اس کا طرز عمل اتنا ہی باوقار ہونا چاہیے۔ سیاسی فائدہ اٹھانے کے لیے کوئی تبصرہ کرنا اچھی بات نہیں ہے۔” دھنکھر نے کہا، “میں ہر ایک سے مطالبہ کرتا ہوں کہ جب بات آئینی اداروں کی ہو تو وہ ذمہ دار بنیں۔ ہمیں آئینی کارکنوں کو محض سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے سیاسی عینک سے نہیں دیکھنا چاہیے۔ اسے قبول نہیں کیا جا سکتا۔”
‘نائب صدر بار بار راجستھان آ رہے ہیں’
آپ کو بتا دیں کہ حال ہی میں اشوک گہلوت نے نائب صدر جمہوریہ کے دورہ راجستھان پر سوال اٹھائے تھے۔ سی ایم گہلوت نے کہا تھا، “اس سال وزیر اعظم 9 بار یہاں آئے، ہم نے ان کا استقبال کیا، نائب صدر بھی اپ ڈاؤن کر رہے ہیں۔ گورنر ہوں یا نائب صدر، ہم سب کا احترام کرتے ہیں، لیکن وہ (نائب صدر) آتے ہیں۔ یہاں بار بار۔ رہے ہیں۔ اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔”
’آئینی اداروں کا احترام کیا جائے‘
راجستھان کے سی ایم نے کہا، “راجستھان میں انتخابات ہونے والے ہیں، آپ یہاں بار بار آ رہے ہیں، لوگ آپ کے بارے میں کیا سوچیں گے، حکومت چاہے کوئی بھی ہو، آئینی اداروں کا احترام کیا جانا چاہیے۔ لیکن اب نائب صدر بار بار آ رہے ہیں، انہوں نے اس مہینے 5 بار (راجستھان) کا دورہ کیا۔
بھارت ایکسپریس۔