Bharat Express

Sonia Gandhi Meets Sheikh Hasina: کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی نے بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ سے کی ملاقات ، راہل گاندھی اور پرینکا بھی موجود

شیخ حسینہ ہفتہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے دہلی پہنچی تھیں، جس کے بعد انہوں نے اتوار کو راشٹرپتی بھون کےاحاطہ میں پی ایم مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی۔

کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی نے پیر (10 جون) کوقومی دارلحکومت دہلی میں بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے دوران  رائے بریلی سے نومنتخب رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی اور کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی بھی ان کے ساتھ موجود تھیں۔

کانگریس نے اپنے آفیشل ایکس ہینڈل پر ایک پوسٹ کے ذریعے اس میٹنگ کی جانکاری دی۔ اس دوران  بنگلہ دیش کی وزیر اعظم نے سونیا گاندھی کو گلے لگایا۔ اس کے ساتھ انہوں نے راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کو بھی گلے لگایا۔

شیخ حسینہ ہفتہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے دہلی پہنچی تھیں، جس کے بعد انہوں نے اتوار کو راشٹرپتی بھون کےاحاطہ میں منعقد پی ایم مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی۔ اس تقریب میں ہندوستان کے ہمسایہ ممالک اور بحر ہند کے خطے کے سرکردہ رہنماؤں نے شرکت کی، جن میں مالدیپ کے صدر محمد معیزو، نیپال کے وزیر اعظم پشپا کمل دہل ‘پراچندا’ اور سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے شامل تھے۔

شیخ حسینہ کے ہندوستان اور گاندھی خاندان کے ساتھ بہت گہرے تعلقات ہیں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ شیخ حسینہ کے ہندوستان کے ساتھ یا دوسرے لفظوں میں گاندھی خاندان کے ساتھ بہت قریبی تعلقات ہیں۔ ایک وقت تھا جب شیخ حسینہ اور ان کے خاندان کی جان کو خطرہ تھا، تب ہندوستانی وزیراعظم اندرا گاندھی نے انہیں نہ صرف پناہ دی بلکہ ان کی جان بھی بچائی۔

شیخ حسینہ اس سے قبل بھی 6 سال سے دہلی میں مقیم ہیں۔ یہ واقعہ 1975 سے 1981 کا ہے۔ اس وقت دہلی میں ان کا پتہ 56 رنگ روڈ لاجپت نگر 3 تھا۔ تاہم بعد میں وہ دہلی کے پنڈارا پارک میں واقع ایک گھر میں شفٹ ہوگئیں۔ تاہم اب لاجپت نگر میں جہاں وہ رہتی تھیں وہاں ایک کمرشل کمپلیکس بنایا گیا ہے۔

بنگلہ دیش میں 1975 میں بغاوت ہوئی۔

شیخ حسینہ 28 سال کی عمر میں اس وقت ہندوستان آئیں جب ان کے والد شیخ مجیب الرحمان اور ان کے خاندان کے دیگر افراد کو بنگلہ دیش میں 1975 کی بغاوت کے دوران فوج کے ہاتھوں قتل کر دیا گیا۔ اس تاریخی واقعے کے وقت شیخ حسینہ اپنے شوہر کے ساتھ جرمنی میں تھیں۔ اسی رات 1975 میں شیخ مجیب الرحمان جو کہ بانگا بندھو کے نام سے مشہور تھے اور ان کے پورے خاندان کو قتل کر دیا گیا۔ اس کے بعد ہندوستان کی اس وقت کی اندرا گاندھی حکومت نے شیخ حسینہ اور ان کی بہن ریحانہ کو دہلی میں پناہ دی اور وہ 6 سال تک یہاں رہیں۔

بھارت ایکسپریس۔