قومی دارلحکومت دہلی میں عہدیداروں کی تقرری او رتبادلہ سے متعلق امور پرمرکزی حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے آرڈیننس کے خلاف حما یت طلب کرنے میں مصروف عام آدمی پارٹی کو کانگریس کی حمایت مل سکتی ہے، ذرائع کے مطابق ایوان میں ہ آرڈیننس کا معاملہ سامنے آنے کے بعد کانگریس سمیت دیگر پارٹیوں سے عاپ کو حمایت مل سکتی ہے۔ حالانکہ کانگریس کے عاپ کے ساتھ اتحاد یا دیگر مدعوں پر حمایت دینے کا امکان نہیں ہے،کیونکہ کانگریس کو یہ لگتا ہے کہ عام آدمی پارٹی کے رہنما کئی مواقع پر کانگریس پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔
گزشتہ ماہ مرکزی حکومت نے ڈینک کیڈر کے گروپ-اے افسران کے تبادلے اور ان کے خلاف تادیبی کارروائی کے لیے نیشنل کیپیٹل پبلک سروس اتھارٹی کے قیام کے مقصد سے ایک آرڈیننس جاری کیا تھا۔ دہلی کی حکومت اس کی مخالفت کر رہی ہے اور اسے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف بتایا ہے۔ دراصل اس آرڈیننس کے آنے سے پہلے سپریم کورٹ نے دہلی میں پولیس، لاء اینڈ آرڈر اور دیگر تمام خدمات کا کنٹرول دہلی حکومت کو سونپ دیا تھا
اروند کیجریوال اپوزیشن سے حمایت طلب کر رہے تھے
عام آدمی پارٹی قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اس آرڈیننس کے خلاف حمایت حاصل کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے کئی رہنماؤں سے ملاقات کی ہے۔ اروند کیجریوال چاہتے ہیں کہ اس سے متعلق بل پارلیمنٹ میں پاس نہ ہو۔ اس کے لیے وہ تمام اپوزیشن جماعتوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ پارلیمنٹ میں اس کی مخالفت کریں۔ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، این سی پی کے سربراہ شرد پوار، تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن سمیت کئی لیڈروں نے آپ کی حمایت کرنے کی بات کہی ہے۔
بہار کے پٹنہ میں سی ایم نتیش کمار کی کال پر اپوزیشن جماعتوں کی ایک بڑی میٹنگ بھی ہونے جا رہی ہے، جس میں کئی سابق فوجی شرکت کرنے والے ہیں۔ اروند کیجریوال بھی اس میٹنگ میں شرکت کریں گے ۔ اس میٹنگ کے بارے میں وزیر اعلی کیجریوال نے منگل کو کہا تھا کہ اس میٹنگ میں تمام پارٹیاں کانگریس سے کہیں گی کہ آپ مرکز کے آرڈیننس کے معاملے پر اپنا موقف واضح کریں۔ انہوں نے کہا کہ جو آج دہلی میں ہو رہا ہے، کل دوسری ریاستوں میں بھی ہو سکتا ہے۔
کیجریوال نے میٹنگ سے پہلے اپوزیشن پارٹیوں سے کیا کہا؟
اروند کیجریوال نے بدھ (21 جون) کو اپوزیشن لیڈروں کو ایک خط بھی لکھا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ میں آرڈیننس پر بحث کریں اور اس معاملے پر اپنا موقف واضح کریں۔ انہوں نے اپوزیشن لیڈروں سے کہا کہ وہ اسے دہلی پر مرکوز مسئلہ نہ سمجھیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر اس معاملہ پر کوئی احتجاج نہیں ہوتا ہے تو بی جے پی ز دوسری ریاستوں کے لیے بھی ایسا ہی آرڈیننس لا سکتی ہے۔ وزیر اعلی کیجریوال نے کہا کہ میں تمام پارٹیوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ میٹنگ میں آرڈیننس پر اپنا موقف واضح کریں اور اسے پارلیمنٹ میں پاس نہ ہونے دینے کی حکمت عملی پر بھی بات کریں۔
بھارت ایکسپریس۔