کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ۔ فائل فوٹو
Congress leader Digvijaya Singh’s antecedents of controversial statements that put Congress in catch-22 situation: دگ وجے سنگھ کے وہ بیانات ہیں جن کی سے کئی بار کانگریس نے خود کو دور کیا ہے۔ دراصل دگ وجے سنگھ آئے دن اپنے بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے ہیں۔ کئی بار وہ ایسے بیانات دے چکے ہیں جن کی وجہ سے کانگریس خود کنارہ کرتی نظر آئی ہے۔
23 جنوری 2023 سرجیکل اسٹرائیک پر سوال
دگ وجے سنگھ نے کہا – آج تک پلوامہ حملے کے بارے میں کوئی معلومات پارلیمنٹ میں پیش نہیں کی گئی اور نہ ہی عوام کے سامنے رکھی گئی۔ وہ سرجیکل اسٹرائیک کی بات کرتے ہیں کہ ہم نے اتنے لوگ مارے، لیکن کوئی ثبوت نہیں، وہ صرف جھوٹ بول کر حکومت کر رہے ہیں۔
جینس پہننے والی لڑکیاں نہیں ہیں مودی سے متاثر
دگ وجے سنگھ نے سال 2021 میں بھوپال میں منعقدہ ایک پروگرام میں کہا تھا، ‘پی ایم مودی صرف ان خواتین کو متاثر کر رہے ہیں جن کی عمر 40 سال سے زیادہ ہے، جینس پہننے والی لڑکیوں کو نہیں۔
ہندو دہشت گردی
دگ وجے سنگھ نے سال 2016 میں کہا تھا، ‘ہندوتوا کوئی لفظ نہیں ہے اور نہ ہی میں ہندوتوا میں یقین رکھتا ہوں۔’ اس بیان میں انہوں نے ‘ہندو دہشت گردی’ کا بھی ذکر کیا۔ بعد میں کہا، ‘میں نے ہندو دہشت گردی نہیں کہا، میں نے سنگھی دہشت گردی کہا’تھا۔
دہشت گرد اسامہ کو جی سے کیا مخاطب
کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے اپنے ایک بیان میں دہشت گرد اسامہ بن لادین کو ‘اسامہ جی’ کہہ کر مخاطب کیا۔ ان کے اس بیان پربھی کافی تنازعہ ہوا تھا۔
100 ٹکا ٹنچ مال
انہوں نے اپنی ہی پارٹی کی خاتون لیڈر میناکشی نٹراجن کو 100 ٹکا ٹنچ مال کہا۔ ان کے اس بیان پر کافی ہنگامہ ہوا اور کانگریس کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
طاقت کے دو مراکز کام نہیں کر سکے
دگ وجے سنگھ اپوزیشن کو تو نشانہ بناتے ہی رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں یو پی اے حکومت کے دوران بھی وہ کئی متنازعہ بیانات دے چکے ہیں۔ ایک ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا، ‘طاقت کے دو مراکز (اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ اور کانگریس صدر سونیا گاندھی) ٹھیک سے کام نہیں کر سکے۔ اس نظام کو مستقبل میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
ہیمنت کرکرے کی جان کو خطرہ
دگ وجے سنگھ نے اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ ممبئی دہشت گردانہ حملے سے چند گھنٹے قبل پولیس افسر ہیمنت کرکرے کی جان کو خطرہ تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس ہیمنت کرکرے کے ساتھ بات چیت کی ریکارڈنگ بھی تھی۔
بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر فرضی
دگ وجے سنگھ نے حکومت میں ہوئے بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کو بھی فرضی کہا تھا۔ یہ وہ بیاناتا ہیں جن کی وجہ سے دگ وجے سنگھ اکثر سرخیوں کا حصہ بنے رہے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس