Bharat Express

Congress Digvijay Singh Show Anger: اب ہم تھانے میں بھی بقرعید کا اہتمام کریں گے، کانگریس کارکنان کی سالگرہ بھی منائیں گے:دگ وجئے سنگھ

دگ وجئے سنگھ نے کہا کہ ہم ایف آئی آر درج کرانے تھانے آئے تھے لیکن یہاں سندر کانڈ کا پاٹھ ہورہا ہے۔میں بھی 10 سال وزیراعلیٰ رہا ہوں اور یہ کوئی اصول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس افسر نے کہا کہ اس نے سندر پاٹھ کا اہتمام کیا تھا کیونکہ یہاں ایک عام آدمی کی سالگرہ تھی۔

اتر پردیش میں کانوڑ یاترا پر تنازع جاری ہے اور اپوزیشن پارٹیاں سی ایم یوگی پر حملہ آور ہیں۔ اب سندرکانڈ کو لے کر مدھیہ پردیش میں ایک نیا ہنگامہ ہوا ہے۔ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجئے سنگھ نے بھوپال کے ایک تھانے میں سندرکانڈ کا پاٹھ ہوتے ہوئے دیکھ کر ناراضگی ظاہر کی ہے۔دراصل، دگ وجئے سنگھ ریاستی حکومت کے وزیر وشواس سارنگ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اشوکا گارڈن تھانے پہنچے تھے، انہوں نے دیکھا کہ وہاں سندر کانڈ کا پاٹھ کیا جا رہا ہے۔ اس کے بعد دگ وجئے سنگھ تھانے کے سندر پاٹھ کو دیکھ کر ناراض ہو گئے اور پولیس والوں سے ناراضگی بھی ظاہر کی۔

دگ وجئے سنگھ نے کہا کہ ہم ایف آئی آر درج کرانے تھانے آئے تھے لیکن یہاں سندر کانڈ کا پاٹھ ہورہا ہے۔میں بھی 10 سال وزیراعلیٰ رہا ہوں اور یہ کوئی اصول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس افسر نے کہا کہ اس نے سندر پاٹھ کا اہتمام کیا تھا کیونکہ یہاں ایک عام آدمی کی سالگرہ تھی۔ایسے میں  ہمارے کارکنوں کی سالگرہ بھی آتی ہے، اب تھانے میں ہی سالگرہ منائیں گے۔ اس کے علاوہ ہم  تھانے میں بقرعید کا بھی اہتمام کریں گے۔

سابق وزیراعلیٰ دگ وجئے سنگھ نے کہا ہے کہ اگر کسی شخص کی سالگرہ پر تھانے میں سندر کانڈ کا اہتمام  ہوتا ہے تو آئین کہتا ہے کہ ہر مذہب کے لوگوں اور ہمارے کارکنوں کو بھی تھانے میں اپنی سالگرہ منانے کی اجازت ہونی چاہیے۔ حکومت آئین اور سروس رولز کے خلاف ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اب  کانگریس کا ہر کارکن اپنے یوم پیدائش پر ہر تھانے میں اجازت لے کر سندرکانڈ کا پاٹھ کرائے گا۔سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ تمام مذاہب کو یہ حق حاصل ہے کہ اگر تھانے میں سندر کانڈ کا پاٹھ کیاجا سکتا ہے تو گرو نانک جینتی پر بھی  پروگرام ہو،عید پر بھی روزے اور افطاری تھانے میں ہونی چاہیے۔

اس معاملے پر بی جے پی نے بھی جوابی حملہ کیا ہے۔ بی جے پی لیڈر نریندر سلوجا نے کہا ہے کہ وہ ہمیشہ سناتن کے مخالف رہے ہیں۔ اگر وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ 10 سال تک ریاست کے وزیر اعلیٰ رہے ہیں اور انہیں قواعد کا علم ہے۔ ایسے میں جب بھی سڑک پر نماز پڑھی گئی تو اس کی مخالفت کیوں نہیں کی گئی؟ مدارس میں جو غلط ہو رہا ہے اس پر آپ نے احتجاج کیوں نہیں کیا؟ تھانے میں صرف سندرکانڈ کا واقعہ ہوا تو ان پر اعتراض کرنے لگے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read