مہاراشٹر ایم ایل سی الیکشن میں کراس ووٹنگ کرنے والے اراکین اسمبلی کے خلاف کانگریس کارروائی کرے گی۔
Congress 2nd List: کانگریس، جو کہ لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہے، نے منگل (13 مارچ) کو آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کی دوسری فہرست جاری کی۔ اس فہرست میں پارٹی نے آسام، مدھیہ پردیش اور راجستھان جیسی ریاستوں سے 43 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔
اس فہرست میں کمل ناتھ کے بیٹے نکول کا نام شامل ہے، جو مدھیہ پردیش کے چھندواڑہ سے الیکشن لڑیں گے۔ وہیں سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت کے بیٹے ویبھو گہلوت راجستھان کے جالور سے الیکشن لڑیں گے۔ پارٹی نے آسام کے جورہاٹ سے گورو گوگوئی کو میدان میں اتارا ہے، جب کہ راہل کاسوان، جو بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوئے ہیں، راجستھان کے چورو سے الیکشن لڑیں گے۔
فہرست میں کتنے مسلمان ہیں؟
فہرست میں شامل 43 امیدواروں میں سے 10 جنرل زمرہ سے، 13 او بی سی، 10 ایس سی، 9 ایس ٹی اور 2 مسلم کمیونٹی سے ہیں۔ دوسری فہرست میں کانگریس نے آسام کی کریم گنج سیٹ سے حافظ رشید احمد چودھری کو ٹکٹ دیا ہے۔ رقیب الحسن کو دھوبری سیٹ سے میدان میں اتارا گیا ہے۔
کون ہیں حافظ رشید؟
کریم گنج پارلیمانی سیٹ سے کانگریس کے مسلم امیدوار حافظ رشید احمد چودھری نے گزشتہ سال 20 دسمبر کو کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ وہ پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں اور اے آئی یو ڈی ایف پارٹی میں اعلیٰ عہدے پر فائز ہیں۔ مانا جاتا ہے کہ کریم گنج کے مسلم ووٹروں کے علاوہ دیگر ذاتوں پر رشید کی گرفت ہے۔
کانگریس کے بڑے لیڈر ہیں رقیب الحسن
دھوبری سے مسلم امیدوار رقیب الحسن آسام میں کانگریس کے بڑے لیڈروں میں سے ایک ہیں۔ وہ پہلی بار سال 2001 میں کانگریس پارٹی کے ٹکٹ پر ساماگری حلقہ سے الیکشن جیت کر اسمبلی پہنچے تھے۔ انہوں نے 2004، 2006 اور 2011 میں ترون گوگوئی حکومت میں آسام کی کئی بڑی وزارتوں کی ذمہ داری بھی نبھائی۔
یہ بھی پڑھیں- Haryana Floor Test: ہریانہ میں آج نئی حکومت کا فلور ٹیسٹ، کیا اکثریت ثابت کر پائیں گے نایب سنگھ سینی؟
پہلی فہرست میں 39 امیدوار
اس سے قبل کانگریس نے پہلی فہرست میں 39 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا تھا۔ پہلی فہرست میں جنرل زمرے کے 15 امیدواروں کو ٹکٹ دیا گیا تھا، جبکہ باقی 24 امیدوار درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل، دیگر پسماندہ طبقے اور اقلیتی برادریوں سے تھے۔
-بھارت ایکسپریس