راجستھان میں کابینہ کی آخر کارتوسیع ہو گئی ہے۔ راجیہ وردھن راٹھور، کیروڑی لال مینا نے وزیر کے طور پر حلف لیا ہے۔ آج صبح ہی وزیر اعلی بھجن لال شرما راج بھون گئے اور گورنر سے ملاقات کی۔ راجیہ وردھن سنگھ راٹھور، ڈاکٹر کروری لال مینا کے ساتھ گجیندر سنگھ کھمسر، بابولال کھراڑی، جوگارام پٹیل، زورارام کماوت، سریش سنگھ راوت اور مدن دلاور نے وزیر کے طور پر حلف لیا۔
آپ کو بتا دیں کہ راجستھان میں بی جے پی نے 115 سیٹیں جیتی ہیں۔ وہیں کانگریس کو 69 سیٹیں ملی ہیں۔ ریاست کی 200 میں سے 199 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی۔ ایک نشست پر انتخابات ایک امیدوار کی موت کے باعث ملتوی کر دیے گئے۔ پارٹی نے پہلی بار ایم ایل اے بھجن لال شرما کو راجستھان کا نیا وزیر اعلیٰ مقرر کرکے سب کو حیران کردیا۔ انہوں نے 15 دسمبر کو ہی بطور وزیراعلیٰ حلف لیا۔ ان کے ساتھ دو نائب وزیر اعلی دیا کماری اور پریم چند بیروا نے بھی حلف لیا۔
کابینہ کے ذریعے بی جے پی کی حکمت عملی یہ ہے کہ وہ راجستھان میں خود کو مزید مستحکم کرے ۔ مدھیہ پردیش میں لوک سبھا کی 29، راجستھان میں 25 اور چھتیس گڑھ میں 11 سیٹیں ہیں۔ یہاں تک کہ جب بی جے پی 2018 کے انتخابات میں تینوں ریاستوں میں انتخابات ہار گئی تھی، پارٹی نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں ان ریاستوں کی کل 65 سیٹوں میں سے 61 پر کامیابی حاصل کی تھی۔ اس بار بی جے پی ان ریاستوں میں تمام سیٹیں جیتنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔