سی جے آئی چندر چوڑ 10 نومبر ہو جائیں گے سبکدوش
Gay Advocate Saurabh Kirpal: ہندوستان کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کولجیم سسٹم کا بچاؤ کرنے اور ہائی کورٹ میں ججوں کے تقرری عمل کے بارے میں کھل کر اپنی رائے پیش کی۔ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ سیکسوئل اورینٹیشن کا جج کی قابلیت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بیان ہم جنس پرست وکیل سوربھ کرپال کی تقرری سے متعلق ہو رہے تنازعہ کے حوالے سے دیا۔
انڈیا ٹوڈے کانکلیو میں بولتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا چندر چوڑ نے کہا کہ ججوں کی صلاحیت کو سیکسوئل اورینٹیشن سے نہیں جوڑا جاسکتا۔ دراصل، اس سال جنوری میں چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کی صدارت والے سپریم کورٹ کے کولجیم نے سینئر وکیل سوربھ کرپال کے ہائی کورٹ جج بنائے جانے پر خفیہ ایجنسیوں کے اعتراض کو خارج کردیا تھا۔
عدلیہ کے تئیں لوگوں میں بھروسہ ہونا چاہئے
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ اعتراض (مرکزی حکومت کے) کو ویب سائٹ پر ڈالنے کی وجہ موجودہ کولجیم سسٹم کی تنقید کو پورا کرنے کی خواہش کو پورا کرنے میں ہے کہ ہم میں شفافیت کی کمی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ہمارے عمل کو لوگوں کو سامنے لانے سے شہریوں کا ہم پر اعتماد بڑھے گا۔
وکیل سوربھ کرپال کو منتخب کرنے کے فیصلے پر چیف جسٹس آف انڈیا نے کہا کہ آپ جس امیدوار کی بات کر رہے ہیں اور انٹلی جنس کی رپورٹ میں ان سے متعلق جن پہلوؤں کی بات کی گئی ہے، وہ پہلے سے ہی پبلک ڈومین پر موجود ہیں۔ وہ امیدوار بھلے ہی اپنے سیکسوئل اورینٹیشن سے متعلق کھل کر سامنے آچکے ہیں۔ آئی بی کی رپورٹ پوری طرح سے ایک ممکنہ جج کے ہم جنس پرست امیدوار کے سیکسوئل اورینٹیشن پر مبنی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Alfred William Best Converts to Islam: برطانیہ کے ارب پتی الفریڈ بیسٹ نے مذہب اسلام قبول کرلیا، مسجد کی تصویر شیئر کی
اسے پبلک ڈومین میں ڈالتے وقت ہم نے جو کچھ کہا وہ یہ ہے کہ کسی امیدوار کے سیکسوئل اورینٹیشن کا اس امیدواری کا اعلیٰ آئینی عہدہ حاصل کرنے کی صلاحیت یا آئینی اہلیت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
-بھارت ایکسپریس