چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کئی ممالک کے ججوں کا خیرمقدم کیا، سپریم کورٹ میں دو روزہ علاقائی کانفرنس کا انعقاد
Dhananjaya Y. Chandrachud: سپریم کورٹ میں نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی کے زیر اہتمام قانونی امداد تک رسائی سے متعلق دو روزہ علاقائی کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ جس میں چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے منگل 28 نومبر کو سپریم کورٹ آف انڈیا میں غیر ملکی عدالت کے ججوں کا خیرمقدم کیا۔ اس دوران چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آئیوری کوسٹ، جنوبی سوڈان، کرغزستان، ازبکستان، کیمرون، گھانا، بوٹسوانا اور قازقستان کی عدالتوں کے چیف جسٹسوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے بہت خوشی ہو رہی ہے۔
NALSA کی طرف سے دو روزہ علاقائی کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے
نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی کی جانب سے قانونی امداد تک رسائی پر ایک دو روزہ علاقائی کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ بحث کے کلیدی شعبوں میں لوگوں پر مبنی انصاف کے نظام کی موثر مثالیں تیار کرنا، قانونی امداد کی خدمات کے معیار کی پیمائش، مقدمے سے پہلے کی حراست کو کم کرنے کی حکمت عملی، فوجداری مقدمات میں قانونی امداد تک فوری رسائی، قانونی مددشامل ہیں۔
ان ممالک کے 200 سے زائد نمائندے شامل تھے
اس پروگرام میں 200 سے زائد نمائندے حصہ لے رہے ہیں۔ جس میں بنگلہ دیش، کیمرون، ایکوٹوریل گنی، ایسواٹینی ، مالدیپ، ماریشس، منگولیا، نیپال، زمبابوے کے چیف جسٹس اور قازقستان، نیپال،سیشلز کے وزیر انصاف شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جنوبی سوڈان، سری لنکا، تنزانیہ اور زیمبیا کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سے قبل پیر کو پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے جسٹس سنجیو کھنہ نے کہا تھا کہ نظام انصاف کو مضبوط بنانے میں قانونی امداد کا ایک فعال کردار ہوتا ہے اور اسے ضرورت مندوں کی مدد کرنے سے بڑھ کر سمجھنے کی ضرورت ہے۔ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس کھنہ نے کہا کہ قانون کی حکمرانی، انصاف تک رسائی اور معیاری نمائندگی کو فروغ دینے میں حکومت کا کردار اہم ہے۔
بھارت ایکسپریس