کوشل وکاس گھوٹالے معاملے میں چندرابابو نائیڈو کو دو ہفتے کی ملی مہلت ، اب 19 مارچ کو ہائی کورٹ میں ہوگی سماعت
Chandrababu Naidu:کوشل وکاس گھوٹالے معاملے میں سابق وزیر اعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو کو دی گئی ضمانت کو چیلنج دینے کے لئے آندھرا پردیش پر سپریم کورٹ 19 مارچ کو سماعت کرئے گا۔
عدالت نے نائیڈو کو اپنا جواب دینے کے لیے دو ہفتے کا وقت دیا ہے۔ کیس کی سماعت کے دوران اے پی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے سینئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی نے الزام لگایا کہ
ملزم کے خاندان کا طرز عمل حیران کن ہے۔
وہ کھلے عام کہہ رہے ہیں کہ اقتدار میں آنے کے بعد ہم ان تمام افسران کے خلاف کارروائی کریں گے۔ جنہوں نے (ان کے خلاف) بیانات دئیے۔ اس کے پاس ان لوگوں کے اکاؤنٹس ہیں جنہوں نے باضابطہ بیانات دیئے ہیں اور وہ ان کو دیکھنے کی دھمکی دے رہے ہیں ۔ نائیڈو کو گزشتہ سال 9 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر چیف منسٹر رہتے ہوئے 2015 میں کوشل وکاس گھوٹالے سے رقم غبن کرنے اور سرکاری خزانے کو 371 کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
ٹی ڈی پی صدر کو کب گرفتار کیا گیا؟
آپ کو بتا دیں کہ جسٹس بیلا ایم ترویدی اور پنکج متل کی ڈویژن بنچ آندھرا پردیش کی خصوصی چھٹی کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی۔ ہائی کورٹ نے ٹی ڈی پی صدر کو ضمانت دینے کو باقاعدہ چیلنج کیا تھا۔ آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلی این چندرا بابو نائیڈو کو اس معاملے میں گزشتہ سال 9 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہےکہ اکتوبر میں ضمانت کی درخواست پر ان کی رہائی کے لیے ہدایات دینے تک وہ حراست میں تھے۔
بھارت ایکسپریس