راجیہ سبھا کو آج مطلع کیا گیا کہ حکومت نے فرضی خبروں اور مواد کی اشاعت کے لیے دسمبر 2021 سے 120 یوٹیوب پر مبنی نیوز چینلز سمیت 635 یو آر ایل تک عوام کی رسائی کو روکنے کی ہدایات جاری کیں ہیں۔ ایک تحریری جواب میں، اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ زیر بحث ویب سائٹس نے ایسا مواد شائع کیا ہے جو ہندوستان کی خودمختاری اور سالمیت، ہندوستان کے دفاع، ریاست کی سلامتی، غیر ملکی ریاستوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات یا امن عامہ کے مفاد میں نہیں پایا گیا ہے ۔
انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ اطلاعات و نشریات کی وزارت نے دسمبر 2021 سے آئی ٹی رولز 2021 کے پارٹ سوئم کی دفعات کے تحت 635 یو آر ایل بشمول 120 یوٹیوب پر مبنی نیوز چینلز کی عوامی رسائی کو روکنے کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔ ایک الگ سوال کے جواب میں، انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ اطلاعات و نشریات کی وزارت نے 13.06.2022، 03.10.2022 اور 06.04.2023 کو پرنٹ، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو آن لائن بیٹنگ پلیٹ فارمز یا ان کے سروگیٹ پروڈکٹس کے اشتہارات شائع کرنے سے باز رہنے کے لیے ایڈوائزری جاری کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی اس سلسلے میں کوئی خاص خلاف ورزی وزارت کے نوٹس میں آتی ہے تو حکومت مناسب کارروائی کرتی ہے۔
ایک دوسرے سوال کا جواب دیتے ہوئے، مرکزی وزیرانوراگ ٹھاکر نے کہا کہ حکومت نے میڈیا پلیٹ فارمز کو ایک ایڈوائزری بھی جاری کی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ الیکٹرانک سگریٹ ایکٹ 2019 کی ممانعت اشتہارات یا کسی بھی تشہیر یا دیگر مہمات کے ذریعہ خلاف ورزی نہ ہو۔ ایسا ہونے کی صورت میں ادارے کے خلاف تادیبی کاروائی کی جائے گی۔
بھارت ایکسپریس۔