Bharat Express

Nafe Singh Rathee Murder: آئی این ایل ڈی لیڈر کے قتل کی تحقیقات کرے گی سی بی آئی ، قاتلوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج ملی

نافے سنگھ راٹھی ہریانہ میں انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل ڈی) کے ریاستی صدر تھے۔ وہ کل براہی ریلوے پھاٹک بند ہونے کی وجہ سے بہادر گڑھ کے قریب رکے تھے، اسی دوران سڑک پر موجود کچھ حملہ آوروں نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کی۔

ہریانہ کے وزیر داخلہ انل وج نے ریاستی اسمبلی میں کہا، “ہریانہ آئی این ایل ڈی کے سربراہ نافے سنگھ راٹھی کے قتل کی جانچ سی بی آئی کرے گی۔” اس قتل کے ملزمان کو بخشا نہیں جائے گا اور سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔

ہریانہ کے وزیر داخلہ انل وج نے پیر کو اسمبلی کو یقین دلایا کہ انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل ڈی) کی ریاستی یونٹ کے صدر نافے سنگھ راٹھی کے قتل کی تحقیقات مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کو سونپ دی جائے گی۔

حملہ آوروں نے راٹھی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ اتوار (25 فروری) کو دہلی سے متصل ہریانہ کے جھجر ضلع کے بہادر گڑھ میں راٹھی اور ایک اور پارٹی کارکن کو نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ لوک سبھا انتخابات سے چند ہفتے قبل ہونے والے اس حملے پر اپوزیشن جماعتوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ اپوزیشن نے بی جے پی کی حکومت والی ریاست میں امن و امان پر سوال اٹھاتے ہوئے اس واقعہ کے حوالے سے الزامات لگائے۔

انل وج نے اسمبلی میں کہا، ’’اگر ایوان صرف سی بی آئی کی تحقیقات سے مطمئن ہے تو میں ارکان کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اس کیس کو سی بی آئی کے حوالے کر دیں گے‘‘۔

ایوان کی کارروائی کے آغاز میں اپوزیشن کانگریس نے راٹھی کے قتل کا مسئلہ اٹھایا اور اس واقعہ کی تحقیقات ہائی کورٹ کے جج یا ہائی کورٹ کے جج کی نگرانی میں سی بی آئی سے کرانے کا مطالبہ کیا۔ ایسے میں اسمبلی سپیکر نے امن وامان پر تحریک التواء منظور کر لی۔ وقفہ سوالات کے فوراً بعد کانگریس ارکان نے یہ مسئلہ اٹھایا اور امن و امان پر بحث کا مطالبہ کیا۔

بیٹے جتیندر راٹھی کا ردعمل سامنے آیا

نافے سنگھ راٹھی قتل کیس میں ان کے بیٹے کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ جتیندر راٹھی نے کہا کہ میرے والد گزشتہ 5 سال سے سیکورٹی کی درخواست کر رہے تھے۔ لیکن حکومت میں بیٹھے لوگ چاہتے تھے کہ جب تک نافے سنگھ ہریانہ کی سیاست میں رہیں۔ تب تک مسائل اٹھاتے رہیں گے۔ ہم حکومتی بددیانتی کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے اور یہی وجہ تھی کہ پہلے ہم پر جھوٹے مقدمات لگا کر دبایا گیا، اب میرے والد کو قتل کر دیا گیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read