مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی۔ (فائل فوٹو)
کلکتہ ہائی کورٹ نے منگل (16 جولائی) کو مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو گورنر سی وی آنند بوس کے خلاف کوئی بھی ‘توہین آمیز’ بیان دینے سے روک دیا ہے۔ دراصل، گزشتہ 28 جون کو سی وی آنند بوس نے کلکتہ ہائی کورٹ میں وزیراعلیٰ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ خواتین نے ان سے شکایت کی تھی کہ وہ راج بھون جانے سے ڈرتی ہیں۔
پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ 2 مئی کو گورنر کے گھرمیں ایک کانٹریکٹ والی خاتون ملازمہ نے گورنرسی وی آنند بوس پراس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد کولکاتا پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کی تھی۔ اس معاملے پربولتے ہوئے ممتا بنرجی نے دعویٰ کیا تھا کہ خواتین نے انہیں بتایا کہ وہ حال ہی میں وہاں پیش آئے حادثات کی وجہ سے راج بھون جانے سے ڈرتی ہیں۔
بیانوں میں کچھ بھی توہین آمیز نہیں: ممتا بنرجی کے وکیل کا دعویٰ
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے پیر(15 جولائی) کو کلکتہ ہائی کورٹ سے کہا کہ گورنر سی وی آنند بوس کے خلاف جنسی استحصال کے الزامات کے ان کے بیان میں کچھ بھی توہین آمیز نہیں تھا۔ یہ دلیلیں جسٹس کرشنا راو کی سنگل بینچ کے سامنے ممتا بنرجی کے وکیل ایس این مکھرجی نے گورنرکے ذریعہ وزیراعلیٰ کے خلاف دائرہتک عزت کے مقدمے میں دی ہے۔ گورنرنے مبینہ طورپر یہ کہہ کروزیراعلیٰ کو بدنام کیا کہ ان کے خلاف جنسی استحصال کے الزامات کی وجہ خواتین ان سے ملنے میں محفوظ محسوس نہیں کررہی ہیں۔
یہ تبصرہ توہین آمیزنہیں تھی: وکیل ایس این مکھرجی
اس دوران وزیراعلیٰ کے وکیل نے کہا کہ یہ تبصرہ توہین آمیزنہیں تھا، بلکہ حقیقت میں مفاد عامہ میں کیا گیا۔ یہ بھی کہا گیا کہ گورنر کے ذریعہ دائرمقدمہ ناقابل قبول ہوگا۔ ساتھ ہی گورنر گورنر سی وی آنند بوس کے وکیل نے کہا کہ مدعی ایسی راحت کا مطالبہ کررہا ہے کہ وزیراعلیٰ اورحکمراں جماعت کے دو دیگرایم ایل اے کوان کے خلاف کوئی بھی بیان دینے سے روکا جائے۔
جانئے کیا ہے پورا معاملہ
دراصل، یہ تنازعہ تب شروع ہوا، جب ممتا بنرجی نے دعویٰ کیا کہ ترنمول کانگریس کی دو خواتین اراکین اسمبلی نے مبینہ طورپر ان سے کہا کہ گورنر سی وی بوس کے ذریعہ عہدے کا حلف دلانے کے لئے راج بھون جانے پرانہیں عدم تحفظ کا احساس ہوتا ہے۔
بھارت ایکسپریس-