بکسر میں مرکزی وزیر اشونی چوبے کے قافلے پر کسانوں نے حملہ کردیا۔
بہارکے بکسر ضلع میں مرکزی وزیر اشونی کمار چوبے کے قافلے پر حملہ ہوا ہے۔ بتایا جار ہا ہے کہ اشونی چوبے کسانوں کو خطاب کرنے پہنچے تھے، لیکن اسی درمیان ناراض کسانوں نے وزیر اشونی چوبے کے قافلے پر اینٹ-پتھر پھینکے۔ حالانکہ وہ اس حادثہ میں بال بال بچ گئے۔
ناراض کسانوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے وہ احتجاج کر رہے ہیں، کوئی ان کی خیریت معلوم کرنے نہیں پہنچا۔ کسانوں کی ناراضگی کا مرکزی وزیر اشونی کمار چوبے کو سامنا کرنا پڑا۔ مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ 86 دنوں میں کوئی نہیں آیا۔ جب پولیس نے ان کے گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں سے مار پیٹ کی تو بھی کوئی مدد کے لئے نہیں آیا۔
#बिहार के बक्सर में केंद्रीय राज्य मंत्री अश्विनी कुमार चौबे के काफिले पर हुआ पथराव ,#Bihar #bharatexpress pic.twitter.com/b4wS1qhfOr
— Bharat Express (@BhaaratExpress) January 12, 2023
بکسر تشدد سے متعلق اشونی کمار چوبے نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کہتے ہیں کہ ہمیں اس کی جانکاری نہیں ہے تو حکومت کون چلا رہا ہے؟ آپ کا جانچ عمل کہاں ہے؟ بکسرمیں آگ لگ گئی، ماں- بہنوں پر لاٹھیاں برسائی گئیں، پوری دنیا نے دیکھا، لیکن وہ کہتے ہیں کہ انہیں معلوم نہیں۔ وہیں بکسر میں پیش آئے سانحہ کو بی جے پی لیڈر اشونی چوبے نے بدقسمتی والا قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے پیٹا گیا، وہ بدقسمتی والا ہے اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار پوری طرح سے ‘دھرت راشٹر کمار’ بن کر بیٹھےہوئے ہیں۔
पूरी बिहार सरकार धृतराष्ट्र।#आज बक्सर में किसानों से मुलाकात की। उनका कुशल क्षेम जाना। किसानों के साथ अत्याचार को किसी सूरत में बर्दाश्त नहीं किया जाएगा। pic.twitter.com/7Snjxl8yIK
— Ashwini Kr. Choubey (@AshwiniKChoubey) January 12, 2023
الزام ہے کہ منگل کی دیر رات پولیس کی ایک ٹیم بنارپور گاؤں کے کئی گھروں میں گھس گئی اور لوگوں کی جم کر پٹائی کردی۔ پولیس نے خواتین کو بھی نہیں چھوڑا۔ اس حادثہ کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد گاؤں کے لوگ ناراض ہوگئے اور صبح پروجیکٹ سائٹ کے گیٹ پر دھاوا بول دیا۔ اس دوران گیٹ میں آگ لگا دی اور گاڑیاں پھونک دی گئیں۔