Bharat Express

Hyderabad News: اب ناگارجن پر بھی بلڈوزر ایکشن! جانئے ایسا کیا ہوا کہ ساؤتھ اسٹار کا کنونشن سنٹر کیا جا رہا ہے زمیں بوس؟

10 ایکڑ کے اراضی پر بنائے گئے این کنونشن سینٹر پر کئی سالوں سے تحقیقات جاری تھیں۔ شہر کے مادھا پور علاقے میں تھمڈی کنٹا جھیل کے فل ٹینک لیول (FTL) علاقے اور بفر زون کے اندر غیر قانونی تعمیرات کے الزامات کے بعد یہ کارروائی کی گئی ہے۔

اب ناگارجن پر بھی بلڈوزر ایکشن! جانئے ایسا کیا ہوا کہ ساؤتھ اسٹار کا کنونشن سنٹر کیا جا رہا ہے زمیں بوس؟

Hyderabad News: تجربہ کار اداکار ناگارجن کی ملکیت این کنونشن سنٹر کو تجاوزات کی وجہ سے گرانے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ یہ کارروائی مقامی حکام کی ہدایت پر کی جارہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ الزام ہے کہ کنونشن سنٹر غیر قانونی طور پر مقامی آبی ذخائر تممڈی چیریو پر تجاوزات کرکے تعمیر کیا گیا ہے۔

شکایت موصول ہونے کے بعد حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (HYDRAA) کے عہدیداروں نے اس کی جانچ شروع کردی۔ اس شکایت میں کہا گیا تھا کہ یہ مرکز ساڑھے تین ایکڑ اراضی پر قبضہ کرکے بنایا گیا ہے جو کہ اصل میں جھیل کا حصہ تھی۔

کئی سالوں سے جاری تھی تفتیش

10 ایکڑ کے اراضی پر بنائے گئے این کنونشن سینٹر پر کئی سالوں سے تحقیقات جاری تھیں۔ شہر کے مادھا پور علاقے میں تھمڈی کنٹا جھیل کے فل ٹینک لیول (FTL) علاقے اور بفر زون کے اندر غیر قانونی تعمیرات کے الزامات کے بعد یہ کارروائی کی گئی ہے۔

ایگزیکٹیو انجینئر، نارتھ ٹینک ڈویژن کے فراہم کردہ سرکاری ریکارڈ کے مطابق، تھممڈی کنٹا جھیل کا FTL رقبہ تقریباً 29.24 ایکڑ ہے۔ یہ الزام لگایا گیا ہے کہ N-Convention نے FTL ایریا کے تقریباً 1.12 ایکڑ اور بفر کے اندر اضافی 2 ایکڑ اراضی پر قبضہ کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Female Police Officers: خواتین پولیس اہلکاروں کو ایک سال کی ملے گی maternity leave! اگلے تین سالوں کے لیے جہاں چاہیں وہاں پوسٹنگ

سڑک کو کیا گیا تھا بند

آپ کو بتادیں کہ شکایت کنندہ بھاسکر ریڈی نے HYDRAA حکام کو ایک میمورنڈم دیا تھا کہ وہ کارروائی کریں اور جھیل کو بحال کریں۔ پولیس کی نفری تعینات کر کے کنونشن سنٹر کو مسمار کیا جا رہا ہے۔ این کنونشن سینٹر کی طرف جانے والی تمام سڑکیں فی الحال بند ہیں۔ لوگوں کو سائٹ پر جانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ معلومات کے مطابق ہفتہ کی صبح HYDRAA کے اہلکار کارروائی کرنے پہنچے تھے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read