Bharat Express

Bihar Lok Sabha Election 2024: جے ڈی یو نے آر جے ڈی کے دور حکومت میں قتل عام کے 118 واقعات پر تیجسوی یادو سے طلب کیا جواب، جانئے معاملے کی تفصیلات

اورنگ آباد ضلع کا ایک بڑا حصہ کاراکاٹ لوک سبھا حلقہ میں آتا ہے جبکہ پٹنہ میں پٹنہ صاحب اور پاٹلی پترا پارلیمانی حلقے ہیں۔ ووٹنگ کا آخری مرحلہ یکم جون کو ہونا ہے۔

لوک سبھا انتخابات

پٹنہ: لوک سبھا انتخابات کے ساتویں مرحلے میں بہار کی آٹھ لوک سبھا سیٹوں پر یکم جون کو ووٹ ڈالے جانے ہیں۔ اس حوالے سے مہم جمعرات کی شام کو تھم جائے گی۔ وہیں، اس سے قبل جے ڈی یو نے اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو سے آر جے ڈی کے دور حکومت میں ہونے والے قتل عام کے بارے میں جواب طلب کیا ہے۔

جے ڈی یو کے ترجمان اور سابق وزیر نیرج کمار نے کہا کہ آر جے ڈی کے دور حکومت میں 118 قتل عام ہوئے۔ جن علاقوں میں ساتویں مرحلے میں ووٹنگ ہونی ہے، اس دوران 88 قتل عام ہوئے۔ انہوں نے کہا، “بہار جواب مانگتا ہے، تیجسوی یادو کو اپنے والدین کی حکمرانی کا جواب دینا چاہیے۔”

انہوں نے کہا، “اس علاقے کے لوگ سیاسی قتل عام کے لیے تیار ہیں۔ آج بھی علاقے میں ماؤں بہنوں کی چیخیں گونجتی ہیں۔ آج بھی ان کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے ہیں، ان آنسوؤں کا قصوروار کون ہے؟ تیجسوی یادو آخری مرحلے کا انتخاب ہے، ان واقعات کا ذمہ دار کون ہے؟ جواب دو۔

جے ڈی یو لیڈر نیرج کمار نے واقعات کی تفصیلات بھی جاری کی ہیں۔ اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے 15 سال کے دور میں مجموعی طور پر 118 قتل عام ہوئے۔ جن آٹھ لوک سبھا حلقوں میں انتخابات ہونے والے ہیں، ان میں اس دوران 88 قتل عام ہوئے، جن میں 674 لوگوں کی جانیں گئیں۔

انہوں نے کہا کہ اس عرصے کے دوران جہان آباد میں 26، ساسارام ​​میں پانچ، آرہ میں 31، بکسر میں دو، اورنگ آباد میں پانچ، نالندہ میں چار اور پٹنہ میں 15 قتل عام ہوئے۔ سب سے زیادہ 285 لوگ جہان آباد اور 188 آرہ میں مارے گئے۔ اس کے علاوہ ساسارام ​​میں 22، اورنگ آباد میں 51 اور پٹنہ میں 96 افراد ہلاک ہوئے۔ انہوں نے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو سے کہا، ’’بہار مانگے جواب، ماں باپ کا دو حساب‘‘۔

یہ بھی پڑھیں: کنیا کماری میں پی ایم مودی کے ‘دھیان’ پر ممتا بنرجی نے کہا- ‘کیمرہ پر ایسا کرنے کی ضرورت کیوں؟

قابل ذکر ہے کہ اورنگ آباد ضلع کا ایک بڑا حصہ کاراکاٹ لوک سبھا حلقہ میں آتا ہے جبکہ پٹنہ میں پٹنہ صاحب اور پاٹلی پترا پارلیمانی حلقے ہیں۔ ووٹنگ کا آخری مرحلہ یکم جون کو ہونا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read