Bharat Express

Bihar Assembly Row: تحریک عدم اعتماد پر اسمبلی اسپیکر اودھ بہاری چودھری نے دو ٹوک الفاظ میں کہا – نہیں دیں گے استعفیٰ

بہار کی سیاست ابھی اپنے عروج پر ہے۔ اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد سے متعلق اسپیکر اودھ بہاری چودھری نے بدھ کے روز اپنا رخ واضح کردیا ہے۔

بہار اسمبلی کے اسپیکر اودھ بہاری چودھری۔ (فائل فوٹو)

Bihar Assembly Row: بہاراسمبلی کے اسپیکراودھ بہاری چودھری نے بدھ کے روز واضح کردیا ہے کہ وہ استعفیٰ نہیں دیں گے۔ اسپیکر نے اپنے خلاف لائی گئی تحریک عدم اعتماد کی تجویزسے متعلق کہا کہ انہیں آج اس کی جانکاری ملی ہے۔ اس کا فیصلہ اراکین اسمبلی کریں گے۔ اسمبلی کا طریقہ کارآپریٹنگ مینوئل ہے۔ مجھے اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد کی بھی اطلاع ملی ہے۔ قواعد کے مطابق اگراراکین اسمبلی اسپیکرپرعدم اعتماد کی قرارداد پیش کرتے ہیں تو اسپیکراسمبلی 14 دن یا 14ویں دن تک اس عہدے پر برقرار رہیں گے۔  اس پرجس دن تک ایوان میں ووٹنگ نہیں ہوجاتی ہے، تب تک وہ رہیں گے۔

ضابطہ کے مطابق کر رہا ہوں کارروائی: اسمبلی اسپیکر

تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے سوال پرانہوں نے کہا کہ ہم اصول اورطریقہ کارہے اورجو قانون کہے گا، اس کے مطابق کارروائی کریں گے۔ ضابطہ اخلاق کے تحت جوضروری ہدایات رہیں گے، اس کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ بی جے پی کے الزامات پراودھ بہاری چودھری نے کہا کہ میں ایک ایسا شخص ہوں جو اصولوں پرعمل کرنے والا ہوں اورقواعد پرعمل کررہا ہوں اورقواعد کے مطابق کارروائی کر رہا ہوں۔

اسمبلی سیشن سے متعلق اسپیکر نے کیا کہا؟

اسمبلی اسپیکرنے کہا کہ یکم مارچ تک سیشن شروع ہونے جا رہا ہے۔ افسران کے ساتھ میٹنگ ہوئی اوراس کے ساتھ میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ بھی میٹنگ ہوگئی۔ میں آپ سے گزارش کرنا چاہتا ہوں کہ اس اجلاس میں اپنا مکمل تعاون یقینی بنائیں اوراس بات کو یقینی بنائیں کہ اسمبلی میں ہونے والی کارروائی کے بارے میں شہرسے گاؤں تک اچھی طرح سے معلومات پہنچائی جائیں۔ انہوں نے صحافیوں کو کہا کہ سیف پروگرام پہلے سے ہی آپ کے پاس سرکولیٹیڈ ہے۔ اسی کے مطابق کارروائی ہوگی اور ہم لوگوں کو یہاں تو جو ملک کے آئین ہیں، اسی کے آرٹیکل کے تحت آپ کے اسمبلی میں  اسمبلی کو چلانے کا دستور العمل موجود ہے۔ اس سے ہم نہ دائیں جا سکتے ہیں نہ بائیں۔ وہ ہمارے لئے راستہ دکھانے کے لئے کام کرتا ہے۔ ہم ان قوانین کے تحت کام کریں گے جو کام کرنے کے لئے بنائے گئے ہیں۔

Also Read