چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کے والد نند کمار بگھیل کا انتقال ہو گیا ہے۔ انہوں نے آج صبح 6 بجے آخری سانس لی۔ گزشتہ تین ماہ سے ان کی طبیعت ناساز تھی اور انہیں گزشتہ سال ہی رائے پور کے بالاجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ان کی حالت نازک بنی ہوئی تھی۔نند کمار بگھیل کی آخری رسومات آج دوپہر ادا کی جائیں گی۔ دراصل بھوپیش بگھیل دہلی میں ہیں اور امکان ہے کہ وہ آج دوپہر تک رائے پور پہنچ جائیں گے، جس کے بعد ان کی آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔
दु:ख के साथ सूचित करना पड़ रहा है कि बाबूजी श्री नंद कुमार बघेल जी का आज सुबह निधन हो गया है.
अभी पार्थिव शरीर को पाटन सदन में रखा गया है।
मेरी छोटी बहन के विदेश से लौटने के बाद अंतिम संस्कार 10 जनवरी को हमारे गृह ग्राम कुरुदडीह में होगा। 🙏🏻 pic.twitter.com/Y2lWp36eAv
— Bhupesh Baghel (@bhupeshbaghel) January 8, 2024
نند کمار بگھیل کا تعلق عام جنتا پارٹی انڈیا سے تھا۔ وہ اکثر اپنے بیانات کی وجہ سے تنازعات میں رہتے تھے۔ وہ برہمنوں کے خلاف جارحانہ تھے۔ سال 2021 میں انہوں نے بیان دیا تھا کہ برہمن غیر ملکی ہیں۔ انہیں گنگا سے وولگا بھیجیں گے۔ برہمن یا تو اصلاح کریں یا وولگا جانے کے لیے تیار ہوجائیں۔ اس بیان کے بعد ان کے خلاف رائے پور میں ایف آئی آر درج کی گئی۔
اس سے قبل لکھنؤ میں پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ نیپال میں اعلیٰ ذاتیں زمینوں پر قابض ہیں اور وہاں ایک تحریک چلائی جائے گی جس میں یہ طے کیا جائے گا کہ ہمیں ان کے گھروں اور کھیتوں میں کام نہیں کرنا چاہیے۔ وہ لوگ کھیتوں میں کام نہیں کرتے اور ہمیں اچھوت سمجھتے ہیں۔ جب ہم اچھوت ہیں تو پھر کام کیوں کریں؟انہوں نے مزید کہا تھا، یہ صرف نیپال میں ہی نہیں، چھتیس گڑھ، بنگال اور بہار میں بھی ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر برہمن ہمیں اچھوت سمجھتے ہیں تو پھر ہم برہمنوں اور ان کے نظریہ والے لوگوں کو ووٹ کیوں دیں، اسی لیے ہم ایس سی-ایس ٹی اور اقلیتوں کو متحد کر رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔