Bharat Express

ERCP In Rajasthan: حکومت بننے کے 6 ماہ کے اندر بھجن لال حکومت نے ای آر سی پی اسکیم کیا نافذ کو لاگو کیا، اب ان علاقوں کے کسانوں کو وافر مقدار میں مل سکے گا پانی

ای آر سی پی راجستھان کے جھالاواڑ، باران، کوٹا، بنڈی، سوائی مادھوپور، کرولی، دھول پور، بھرت پور، دوسہ، الور، جے پور، اجمیر اور ٹونک اضلاع میں پانی کے مسئلے سے راحت فراہم کرے گا۔ تفصیل جانیئے-

مشرقی راجستھان میں وزیر اعلی بھجن لال شرما نے مشرقی راجستھان کینال پروجیکٹ (ERCP) کا وعدہ پورا کیا۔ اس سے کسانوں کو کاشتکاری کے لیے وافر پانی مل سکے گا۔ چیف منسٹر نے آج ERCP پروجیکٹ ابھار یاترا کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کے قیام کے صرف ڈیڑھ ماہ کے اندر اس سکیم کو نافذ کر دیا ہے۔

راجستھان کے وزیر اعلی بھجن لال شرما نے بھرت پور میں ای آر سی پی پروجیکٹ ابھار یاترا کے دوران کہا کہ بی جے پی حکومت کسانوں کے مفاد میں فیصلے کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا، “ہماری پارٹی نے اپنے منشور میں کہا تھا کہ اگر بی جے پی کی حکومت آتی ہے تو ہم مشرقی راجستھان کے لیے ERCP (ایسٹ راجستھان کینال پروجیکٹ) اسکیم کو نافذ کریں گے۔ تو بھائیو اور بہنو… ہم نے ڈیڑھ ماہ کے اندر اس اسکیم کو لانے کا وعدہ پورا کیا ہے۔

جانئے راجستھان کے کن اضلاع کو فائدہ ہوگا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ERCP جھالاواڑ، باران، کوٹا، بنڈی، سوائی مادھوپور، کرولی، دھول پور، بھرت پور، دوسہ، الور، جے پور، اجمیر اور راجستھان کے ٹونک اضلاع میں پانی کے مسائل سے راحت فراہم کرے گا۔ یہ پروجیکٹ مشرقی راجستھان کے لوگوں کے لیے ایک وردان ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل وزیراعظم مرحوم۔ اٹل بہاری واجپئی کا دریا کو دریا سے جوڑنے کا خواب بھی پورا ہوگا۔

اب بارش کا پانی ضائع نہیں ہوگا، ڈیم بنے گا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ الور میں پانی ذخیرہ کرنے کے لیے ایک بڑا ڈیم بھی بنایا جائے گا۔ بارش کے موسم میں چمبل اور پاروتی ندیوں کا پانی بے کار طریقے سے سمندر میں جاتا ہے لیکن اب یہ پانی جمع کیا جائے گا۔ اس کا براہ راست فائدہ عام لوگوں کو ملے گا۔ پینے اور کھیتوں کی آبپاشی کے لیے وافر مقدار میں پانی دستیاب ہوگا۔

اسکیم پر 45,000 کروڑ روپے خرچ کیے جاسکتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مرکزی حکومت کی اس اسکیم میں 90 فیصد حصہ داری ہوگی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ راجستھان میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد مدھیہ پردیش اور راجستھان حکومت کے درمیان ایک بڑے ایم او یو پر دستخط ہوئے تھے۔ اب اس پورے پروجیکٹ پر 45000 کروڑ روپے لاگت کا تخمینہ ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read