بنگال کے رانا گھاٹ-جنوبی سیٹ پر ووٹنگ کے دوران تشدد
کولکتہ: مغربی بنگال میں چار اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ اس دوران مختلف علاقوں سے تشدد کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ زیادہ تر شکایات نادیہ ضلع کے راناگھاٹ-جنوبی اسمبلی حلقہ سے آرہی ہیں۔ راناگھاٹ-جنوبی کے پائراڈانگا علاقے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ صبح سویرے ایک پولنگ ایجنٹ سمیت بی جے پی کے کئی کارکنوں کے گھروں پر نقاب پوش افراد کے ذریعہ حملہ اور توڑ پھوڑ کی شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔
بی جے پی پولنگ ایجنٹ شرابنتی ڈے کے گھر میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ تقریباً 35 شرپسند صبح سویرے ان کے گھر پہنچے اور انہیں دھمکیاں دیں اور ووٹنگ کے دوران گھر پر رہنے کو کہا۔
شرپسندوں کو ترنمول کانگریس کی حمایت حاصل
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے اس معاملے کی طرف الیکشن کمیشن آف انڈیا کی توجہ مبذول کرائی ہے۔ میرا گھر واحد گھر نہیں تھا جس میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔ علاقے میں بی جے پی کے کئی حامیوں کو شرپسندوں کی طرف سے اسی طرح کی دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ تمام شرپسندوں کو حکمراں ترنمول کانگریس کی حمایت حاصل ہے۔
ٹی ایم سی نے الزامات کو کیا مسترد
نادیہ ضلع پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ معاملے کی سنجیدگی سے تحقیقات کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں 26 لوگوں کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ حالانکہ، راناگھاٹ-جنوبی حلقہ سے ترنمول کانگریس کے امیدوار ڈاکٹر مکوت منی ادھیکاری نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا، ’’میں صبح سے ہی ایک جگہ سے دوسری جگہ جا رہا ہوں۔ مجھے ایسی کسی شکایت کا علم نہیں ہے۔ ہر جگہ پرامن طریقے سے ووٹنگ ہو رہی ہے۔ بلکہ میں نے جو سنا ہے وہ یہ ہے کہ بی جے پی کی حمایت میں کچھ شرپسند عناصر کچھ علاقوں میں ووٹروں کو دھمکانے کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
سی ای او آفس کے اندرونی ذرائع نے بتایا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے اس معاملے پر تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ اس دوران چار اسمبلی حلقوں میں ووٹنگ جاری ہے۔ پہلے دو گھنٹوں کے بعد اوسط ووٹنگ 10.80 فیصد رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔