کرناٹک انتخابات سے پہلے بی جے پی کو بڑا جھٹکا، این وائی گوپال کرشنا کانگریس میں شامل
Karnataka Election 2023: کرناٹک اسمبلی انتخابات سے پہلے حکمراں بی جے پی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے این وائی گوپال کرشنا، جنہوں نے تین دن پہلے استعفیٰ دیا تھا، پیر کو کانگریس میں شامل ہو گئے۔ اس طرح کانگریس میں ان کی ‘گھر واپسی’ ہوئی۔ کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ بی جے پی اور جنتا دل (ایس) کے کئی ایم ایل اے اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس میں شامل ہو رہے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ عوامی لہر پارٹی کے حق میں ہے۔
تین دن پہلے چھوڑی تھی بی جے پی
شیوکمار نے کہا کہ بی جے پی اور جے ڈی (ایس) کے بہت سے لیڈر ہمارے دروازے پر دستک دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ریاست کے عوام کی آواز کانگریس کے حق میں ہے اور اقتدار کی طرف ہمارا راستہ درست سمت میں ہے۔ کڈلیگی اسمبلی حلقہ سے بی جے پی کے موجودہ ایم ایل اے این وائی گوپال کرشنا کو پارٹی میں شامل کرنے کے بعد اپنی تقریر میں انہوں نے کہا کہ کانگریس اقتدار میں آئے گی۔ گوپال کرشنا نے جمعہ کو ہی پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ گوپال کرشنا نے بی جے پی ایم ایل اے کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور اب وہ کانگریس میں شامل ہو گئے ہیں۔ اسی طرح جے ڈی (ایس) کے ایم ایل اے کےایم شیولنگے گوڑا نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے اور وہ جلد ہی کانگریس میں شامل ہو جائیں گے۔ کرناٹک کانگریس کے مضبوط رہنما کا کہنا ہے کہ بی جے پی اور جے ڈی (ایس) کے رہنماؤں کا رضاکارانہ طور پر کانگریس میں شامل ہونا اس بات کا ‘مضبوط ثبوت’ ہے کہ ‘ڈبل انجن حکومت کی ناکامی’ کی وجہ سے لوگوں نے تبدیلی کا ذہن بنا لیا ہے۔
چھ بار کے ایم ایل اے گوپال کرشنا پہلے کانگریس میں تھے۔ وہ چتردرگا ضلع کے مولاکالمورو اسمبلی حلقہ سے چار بار ایم ایل اے اور ایک بار بیلاری سیٹ سے منتخب ہوئے۔ اور بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد وہ کڈلیگی سے ایم ایل اے بن گئے۔ اس سے پہلے بی جے پی کے دو ایم ایل سی پٹنا اور بابو راؤ چنچنسور بھی کانگریس پارٹی میں شامل ہو چکے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ کرناٹک میں 10 مئی کو ووٹنگ ہوگی اور 13 مئی کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
-بھارت ایکسپریس