Bharat Express

بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے ’جے ہندو راشٹر‘ بولنے پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ، اپوزیشن نے کہا- حلف غیرآئینی

18ویں لوک سبھا کے پہلے سیشن کا آج دوسرا دن ہے۔ اس دوران پروٹم اسپیکرنے نومنتخب اراکین پارلیمنٹ کو لوک سبھا کے رکن کے طورپرحلف دلایا گیا۔ اس دوران پارلیمنٹ میں برسراقتدار اوراپوزیشن کے لیڈران نے ہنگامہ کیا۔ اب بدھ کے روزلوک سبھا اسپیکرکا الیکشن ہوگا۔

Bareilly MP MP Oath: نومنتخب اراکین پارلیمنٹ کو 18ویں لوک سبھا کی کارروائی کے دوسرے دن بھی حلف دلائی گئی۔ اس دوران اراکین پارلیمنٹ کے کچھ الفاظ سے متعلق پارلیمنٹ میں جم کرہنگامہ ہوا۔ اب بریلی کے رکن پارلیمنٹ چھترپال سنگھ گنگوار کے ’جے ہندو راشٹر‘ بولنے پراپوزیشن نے جم کر ہنگامہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حلف غیرآئینی ہے۔

چھترپال گنگوار نے کہا- جے ہندو راشٹر

اس بار چھترپال گنگوار اترپردیش کی بریلی لوک سبھا سیٹ سے رکن پارلیمنٹ منتخب کئے گئے ہیں۔ انہوں نے منگل کو رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف اٹھایا اور آخر میں انہوں نے جے ہندو راشٹر بول دیا۔ اس پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ مچ گیا اور اپوزیشن نے حلف کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ آئین کا حلف لینے کے بعد ایسی بات نہیں بولی جاتی ہے۔ یہ آئین کے خلاف ہے۔

کانگریس-سماجوادی پارٹی کا اعتراض

کانگریس اور سماجوادی پارٹی نے چھترپال گنگوار کے جے ہندو راشٹر بولنے پراعتراض کیا۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی، کے سی وینو گوپال اور سماجوادی پارٹی کے صدراکھلیش یادو نے اعتراض ظاہرکیا۔ اس سے پہلے غازی آباد کے رکن پارلیمنٹ اتل گرگ نے حلف اٹھانے کے بعد آرایس ایس کے بانی کیشو بلی رام ہیڈ گیوارکی جے کہی تھی۔

اسدالدین اویسی کے ’جے فلسطین‘ کہنے پر ہنگامہ

پارلیمنٹ میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی کے ’جے فلسطین‘ کہنے پر جم کرہنگامہ ہوا۔  اسدالدین اویسی نے منگل کو پارلیمنٹ میں حلف اٹھایا۔ حلف لینے کے بعد تقریباً 15 بج کر 11 منٹ پراسدالدین اویسی نے ’جے بھی، جے میم، جے تلنگانہ، جے فلسطین‘ کہے جانے پراعتراض ظاہر کیا۔ تنازعہ بڑھتا ہوا دیکھ کر بینچ پر بیٹھ رادھا موہن سنگھ نے اسے ریکارڈ سے نکالنے کا حکم دیا۔

Also Read