سپریم کورٹ نے تمل ناڈو کے وزیر اور ڈی ایم کے لیڈر وی سینتھل بالاجی کو صحت کی بنیاد پر ضمانت دینے سے انکار کر دیاہے، جنہیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ بالاجی کی طبیعت ضمانت حاصل کرنے کے لیے کافی سنگین نظر نہیں آتی ،اس لئے فی الحال انہیں ضمانت نہیں دی جاسکتی ہے،البتہ وہ ٹرائل کورٹ میں باقاعدہ ضمانت کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ اس کے بعد بالاجی کے وکیل نے سپریم کورٹ سے اپنی ضمانت کی درخواست واپس لے لی۔سپریم کورٹ نے کہا کہ باقاعدہ ضمانت کے لیے نچلی عدالت میں درخواست دائر کرنے کا آپشن آپ کے پاس ہیں ۔ نیز، سپریم کورٹ نے نچلی عدالت سے کہا کہ وہ عدالت کے کسی بھی تبصرے سے متاثر نہ ہوں۔
سپریم کورٹ کے اس موقف کے بعد سینتھل بالاجی نے سپریم کورٹ سے اپنی درخواست واپس لے لی ہے۔ سماعت کے دوران مکل روہتگی نے سینتھل بالاجی کی جانب سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ وہ باقاعدہ ضمانت کے لیے نچلی عدالت میں درخواست دائر کریں گے، فی الحال وہ سپریم کورٹ سے درخواست واپس لے رہے ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ سنتھیل بالاجی منی لانڈرنگ کے الزام میں جیل میں ہیں۔
گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے تمل ناڈو حکومت کے وزیر وی سینتھل بالاجی کی حالیہ میڈیکل رپورٹ طلب کی تھی۔ اس سے قبل، خرابی صحت کا حوالہ دیتے ہوئے، بالاجی نے سپریم کورٹ سے اپیل کی تھی کہ طبی بنیادوں پر ان کی ضمانت کی درخواست منظور کی جائے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے بالاجی کے وکیل سے 28 نومبر کو ہونے والی اگلی سماعت پر تازہ ترین صحت کی رپورٹ پیش کرنے کو کہا تھا۔ ساتھ ہی بالاجی کی ضمانت کی درخواست گزشتہ ماہ اکتوبر میں ہی مدراس ہائی کورٹ نے مسترد کر دی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔