اے ٹی ایس نے انکشاف کیا کہ نیٹ پیپر لیک معاملے کے ملزمین نے امتحان کے اعلان کے فوراً بعد ایک واٹس ایپ گروپ بنایا تھا تاکہ اس امتحان کے لیے طلباء کو راغب کیا جا سکے۔ جن طلباء کو پیپر لیک کے ذریعے امتحان پاس کرنا تھا وہ اس گروپ میں شامل ہو سکتے ہیں۔ امتحان کے اعلان کے بعد امیدواروں کو راغب کرنے کے لیے واٹس ایپ پر یہ گروپ بنایا گیا تھا۔
واٹس ایپ گروپ میں طلباء کو دھوکہ دینے کے بہت سے طریقے بتائے گئے ہیں۔
جب بھی کسی بھی امتحان کا اعلان ہوتا ہے تو یہ گروہ ریاست کے مختلف اضلاع میں واٹس ایپ گروپس بنا کر طلبہ کو دھوکہ دے کر امتحان پاس کرنے کا وعدہ کرتا تھا۔ اس واٹس ایپ گروپ میں شامل ہونے والے طلباء کو اس امتحان کے چار مراحل میں مدد کی یقین دہانی کرائی گئی۔ گروپ میں بتایا گیا کہ طلباء کو پیپر لیک کرنے، پیپر کے لیے ڈمی امیدوار بھیجنے، امتحانی مرکز کو ٹھیک کرنے، دیئے گئے پیپر کو پچھلے دروازے سے قبول کرنے اور درست جواب دینے اور اسے دوبارہ امتحانی مرکز میں رکھنے جیسے آپشنز دیے گئے تھے۔
پیپر لیک میں چار طرح کی آفرز تھیں: جیسا سودا ہے، ویسے ہی ریٹ بھی۔
آفر1 – امتحان سے پہلے پیپر کا لیک ہونا
آفر 2-پیپر کے لیے ڈمی امیدوار بھیجنا
آفر 3- دیے گئے پیپرکو پچھلے دروازے سے قبول کرنا
آفر 4- پیپر کے صحیح جوابات دیں اور اسے امتحانی مرکز میں واپس رکھیں۔
طلباء سے لاکھوں روپے بھتہ وصول کیا گیا۔
اس گینگ کے واٹس ایپ گروپ کے چیٹس بھی پولیس نے پکڑ لیے ہیں اور کئی طلباء نے ملزمان کو لاکھوں روپے ایڈوانس بھی دیے ہیں۔ چیٹ میں کچھ طالب علم ملزمان سے رقم کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔ جانچ میں پتہ چلا کہ ریاست سے باہر کے بچوں سے بھی رقم لی جاتی تھی۔ ایک طالب علم سے لاکھوں روپے کی رقم لی گئی ہے اور تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ گروپ پہلے بھی کئی امتحانات میں بے ضابطگیوں کا مرتکب ہو چکا ہے۔ پولیس بھی اسی مناسبت سے تفتیش کر رہی ہے۔ پولیس کی جانب سے ابتدائی معلومات دی گئی ہیں کہ دیگر ملزمان بھی اس میں ملوث ہیں اور مہاراشٹرا انسداد دہشت گردی اسکواڈ نے اس جرم کو بے نقاب کیا ہے۔ تاہم ذرائع نے بتایا کہ لاتور پولیس اس معاملے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ‘بہار کے نائب وزیر اعلی سے کیا ہے اہم ملزم کا رشتہ ؟’، نیٹ پیپر لیک معاملہ کو لےکر آر جے ڈی کا سمراٹ چودھری پر حملہ
NEET پیپر لیک معاملے میں اب تک 25 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس کی جانب سے کی گئی ابتدائی جانچ میں بہار میں بے ضابطگیوں اور پیپر لیک ہونے کا معاملہ سامنے آیا۔ اس کے ساتھ ہی کچھ امیدوار سرعام سامنے آکر دعویٰ کر رہے ہیں کہ انہیں امتحان سے ایک دن پہلے پیپر ملا تھا۔ ان الزامات کی وجہ سے کئی شہروں میں مظاہرے ہوئے اور کئی ہائی کورٹس کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ میں بھی درخواستیں دائر کی گئیں۔ اقتصادی جرائم یونٹ نے اب تک NEET UG امتحان کے پیپر لیک معاملے میں 25 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ NEET پیپر لیک کے معاملے میں پٹنہ سے 13، جھارکھنڈ کے دیوگھر سے 5، گجرات کے گودھرا سے 5 اور مہاراشٹر کے لاتور سے 2 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔