عتیق احمد کی سیکورٹی میں تعینات 17 پولیس اہلکار معطل
Atiq Ahmed Shot Dead: سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور اس کے بھائی سابق رکن اسمبلی اشرف احمد عرف خالد عظیم کا پریاگ راج میں میڈیکل کے لئے لے جاتے وقت گولی مار کرقتل کردیا گیا۔ اس قتل سانحہ کے بعد حکومت عتیق احمد اور اشرف کی سیکورٹی میں تعینات 17 پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی احتیاط کے طور پر پریاگ راج میں انٹرنیٹ سروس کو بھی بند کردیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پورے صوبے میں دفعہ 144 نافذ کردیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اس قتل سانحہ کے بعد پرنسپل سکریٹری (داخلہ) سنجے پرساد، ڈی جی پی آر کے وشوکرما اور اسپیشل ڈی جی پرشانک کمار کو طلب کیا۔ افسران سے موجودہ حالات کی جانکاری لینے کے بعد وزیراعلیٰ یوگی نے معاملے کی اعلیٰ سطحی جانچ کے احکامات دیئے۔ وزیراعلیٰ نے تین رکنی جوڈیشیل کمیشن (عدالتی جانچ کمیشن) کی تشکیل کے بھی احکامات دیئے ہیں۔
#WATCH जब जुल्म की इंतहा होती है तो कुछ फैसले आसमान से होते हैं… सरकार ने इस बात की हर तरह से कोशिश की कि कानून व्यवस्था को बनाए रखे। योगी सरकार ने अपराध के खिलाफ जीरो टॉलरेंस का नारा दिया था, सरकार उसपर कायम हैं: अतीक अहमद और उसके भाई अशरफ की हत्या पर उत्तर प्रदेश सरकार में… pic.twitter.com/fkEKoK3vdD
— ANI_HindiNews (@AHindinews) April 15, 2023
عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کے قتل پر اترپردیش حکومت میں ویزر سریش کھنہ نے کہا کہ جب ظلم کی انتہا ہوتی ہے تو کچھ فیصلے آسمان سے ہوتے ہیں… حکومت نے اس بات کی ہر طرح سے کوشش کی کہ لا اینڈ آرڈر کو بنائے رکھے۔ یوگی حکومت نے جرائم کے خلاف زیرو ٹالرینس کا نعرہ دیا تھا، حکومت اس پر قائم ہے۔
وہیں، عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کے قتل پر کانگریس لیڈر راشد علوی نے کہا کہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ اترپردیش میں لا اینڈ آرڈر کیسی ہے۔ وزیراعلیٰ بار بار کہتے ہیں کہ اترپردیش میں لا اینڈ آرڈر بہت شاندار ہے۔ یہ ایک بڑی سازش ہے، جانچ ہونی چاہئے۔ اترپردیش کے وزیراعلیٰ کو استعفیٰ دے دینا چاہئے۔
-بھارت ایکسپریس