جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین
رانچی: جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے بدھ کے روز یہاں نیتی آیوگ کے ساتھ ایک تفصیلی جائزہ میٹنگ میں ریاست کو کوئلے پر زیادہ رائلٹی دینے کا مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے ریاستی حکومت کے گرین کارڈ ہولڈروں کے لیے فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) سے اضافی اناج دینے کو کہا ہے۔ ایک سرکاری بیان میں ریاستی حکومت کے ایک ترجمان نے کہا کہ سورین اور ان کے عہدیداروں نے بدھ کے روز نیتی آیوگ کے ایک اعلیٰ وفد کے ساتھ تفصیلی جائزہ میٹنگ کی۔ اس دوران وزیر اعلیٰ نے ریاستی حکومت کی جانب سے یہ مطالبات پیش کئے۔ اجلاس میں اراضی کے حصول کا معاوضہ جاری کرنے کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔ یہ معاوضہ مختلف کوئلہ کمپنیوں کو دینا ہے۔
جھارکھنڈ کے دورے پر ہے نیتی آیوگ کی آٹھ رکنی ٹیم
بتا دیں کہ نیتی آیوگ کی آٹھ رکنی ٹیم ونود کمار پال کی سربراہی میں ریاست کے دورے پر ہے۔ اس دوران ٹیم مختلف اسکیموں کا جائزہ لے گی۔ سورین نے کہا کہ مختلف کوئلہ کمپنیوں کو حصول اراضی کے معاوضے کے طور پر 80,000 کروڑ روپے ادا کرنے ہیں اور ابھی تک صرف 2,532 کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کان کنی کا کام شروع نہیں ہوا ہے تو بھی کوئلہ کمپنیوں کو معاوضہ ادا کرنا چاہیے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ میٹنگ کے دوران اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کوئلہ کمپنیاں ایک رپورٹ درج کر کے بتائیں گی کہ انہوں نے کتنی اراضی حاصل کی ہے اور انہیں کتنا معاوضہ ادا کرنا ہے۔
مقرر کردہ کوٹے سے زیادہ غذائی اشیا کی ضرورت
وہیں وزیر اعلیٰ نے فوڈ سیکورٹی کے تعلق سے کہا کہ مرکزی سرکار نے مستحقین کا جتنا کوٹہ مقرر کیا ہے،اس سے زیادہ غذائی اشیا کی ضرورت ہے۔ ریاستی حکومت نے اپنی سطح پر گرین راشن کارڈ جاری کیے ہیں، لیکن اس کے لیے حکومت کو بازار سے اناج خریدنا پڑتا ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت کے راشن کارڈ ہولڈروں کے لیے ایف سی آئی سے اناج دستیاب کرانے کا مطالبہ کیا۔ سورین نے ریاست کے لوگوں کے لیے پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت 8.5 لاکھ مکانات کا بھی مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بہار اسمبلی میں ہنگامہ کے درمیان بی جے پی کے دو اراکین اسمبلی مارشل آؤٹ، کارکنان کا احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج
بھارت ایکسپریس۔