Bharat Express

Asaduddin Owaisi on Parliamentary Journey: یہ عمارت بھلے ہی اینٹوں سے بنی ہو، لیکن…’ نئی پارلیمنٹ سے متعلق کیا کچھ بولے اسدالدین اویسی

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے خصوصی سیشن کے دوران کہا کہ لوگوں کی پارلیمنٹ سے محبت اور یقین کم ہوگئی ہے، اس لئے لوگ سڑک پراتر رہے ہیں۔

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی۔ (فائل فوٹو)

Parliament Special Session 2023: پارلیمنٹ کا پانچ روزہ خصوصی سیشن پیرکے روز(18 ستمبر) سے شروع ہوگیا۔ اس دوران آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسدالدین اویسی نے پارلیمنٹ میں کہا کہ پارلیمنٹ کی عمارت نے 75 سال کا تاریخی سفرطے کیا ہے۔ یہ ملک کا دل ہے، جو عوام کے درد کو محسوس کرتا ہے۔ اس دوران انہوں نے سکھ فسادات، بابری مسجد کی شہادت، بھاگل پورتشدد، مظفرنگرسانحہ، ٹاڈا، پوٹا، افسپا اوریواے پی اے قانون کا ذکرکرتے ہوئے پارلیمنٹ کی ناکامی گنائی۔ انہوں نے کہا کہ اگرہم جمہوریت کے ضوابط پرعمل نہیں کریں گے تو پارلیمنٹ کی نئی عمارت بھی ہٹلرکی رائزٹیگ کی طرح بن رہ جائے گی۔

پارلیمنٹ سے لوگوں کا کم ہو رہا ہے اعتماد: اویسی

آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) لیڈراسدالدین اویسی نے کہا، “آج غریبوں، متاثرین، دلتوں، آدیواسیوں اورمسلمانوں کے درمیان پارلیمنٹ سے محبت اوربھروسہ کم ہوگیا ہے، اس لئے لوگ سڑک پراتررہ ہیں، کیونکہ اب لوگوں کولگتا ہے کہ پارلیمنٹ اب ملک کا دل نہیں رہا، بلکہ ایک عمارت بن کررہ گئی ہے۔”

پارلیمانی جمہوریت کوہورہا ہے نقصان: اویسی

انہوں نے کہا کہ چاہے کسان آندولن ہو، شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) سے متعلق ہوا احتجاج ہو یا پھر درج فہرست ذات کے ریزرویشن کا احتجاج ہو، لوگ سڑکوں پراتر رہے ہیں۔ اگرہم پارلیمنٹ کو دل کی طرح نہیں رکھیں گے تو اس سے پارلیمانی جمہوریت کو کافی نقصان ہوگا۔

پارلیمنٹ کی عمارت میں دل: اویسی

اے آئی ایم آئی ایم رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا، “ہم سبھی کو اپنی ذمہ داریوں کو نبھانا ہوگا۔ یہ عمارت بھلے ہی اینٹوں سے بنی ہوئی ہے۔ مگریہ اس عمارت میں دل ہے اور ہمیں اسے دل کی طرح ہی رکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کل 14 فیصد مسلمان ہیں، لیکن پارلیمنٹ میں ان کی نمائندگی صرف 4.8 فیصد ہے۔

پارلیمنٹ میں جیت کرآرہے ہیں پیسے والے لوگ: اویسی

اسدالدین اویسی نے بی آرامبیڈکرکا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ انگریزٹیکس کے لئے پارلیمنٹ کو بلاتے تھے۔ آج ہم اسی راستے پرجا رہے ہیں۔ آپ نے انہیں صحیح ثابت کردیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آج جس کے پاس ایک مذہب کے لوگوں کا ووٹ اورپیسے ہیں، وہیں پارلیمنٹ میں جیت کرآرہا ہے۔ اس سے جمہوریت کمزور ہوجائے گا۔

 بھارت ایکسپریس۔