Bharat Express

Owaisi demands a discussion on China in the special session of Parliament: اسد الدین اویسی نے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں چین اور دیگر مسائل پر بحث کا کیا مطالبہ

واضح رہے کہ حکومت نے جمعرات کے روز 18 سے 22 ستمبر تک پانچ دنوں کے لیے پارلیمنٹ کا ‘خصوصی اجلاس’ بلانے کا اعلان کیا ہے، لیکن اس کے ایجنڈے کے بارے میں کچھ نہیں کہا ہے، جس سے کافی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے حکومت کی جانب سے بلائے گئے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں چین کے ساتھ جاری سرحدی تنازعہ سمیت دیگر مسائل پر بحث کا مطالبہ کیا ہے اور ‘ایک ملک ایک انتخاب’ پر کسی بھی بل کو لانا غیر آئینی قرار دیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) حکومت چین پر ایک جامع بحث کرے۔

اجلاس میں چین پر ایک جامع بحث ہو: اویسی

اویسی نے جمعرات کی رات یہاں صحافیوں سے کہا، ”چین نے ہماری 2000 مربع کلومیٹر زمین پر قبضہ کر لیا ہے۔ ہم نے پہلے ہی خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔ ہم اپنے وزیر اعظم نریندر مودی سے امید اور مطالبہ کرتے ہیں کہ خصوصی اجلاس میں چین پر ایک جامع بحث ہو۔ ہم ڈیپسنگ اور ڈیمچوک میں زمین کھو چکے ہیں۔” انہوں نے دعویٰ کیا، “ہم سرحد پر 25 گشتی مقامات پر گشت نہیں لگا پا رہے ہیں۔”

اجلاس میں ریزرویشن پر بھی بات ہو: اویسی

اویسی نے مطالبہ کیا کہ خصوصی اجلاس میں ریزرویشن کے مسئلہ پر بھی بات ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ روہنی کمیشن نے دیگر پسماندہ طبقات کے ذیلی زمروں کے بارے میں اپنی رپورٹ پیش کی ہے۔ ‘ایک ملک ایک الیکشن’ کی خبروں کے بارے میں، انہوں نے دعوی کیا ہے کہ یہ ‘ناممکن’ ہے۔

وفاقی نظام آئین کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ: اویسی

اویسی نے کہا کہ اگر ایسا بل آتا ہے تو یہ غیر آئینی ہوگا۔ وفاقی نظام آئین کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے پاس راجیہ سبھا میں اکثریت نہیں ہے۔ اسمبلیاں اسے پاس نہیں کریں گی۔ کوئی بھی غیر بی جے پی حکومت والی ریاست اسے تسلیم نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کی تاریخوں کا بھی اعلان کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ سرمائی اجلاس نہ ہو اور سیدھے فروری 2024 میں ووٹ آن اکاؤنٹ پیش کر دیا جائے۔

جی۔20 میٹنگ کے متعلق دکھاوا کرے گی حکومت

حیدرآباد سے لوک سبھا کے رکن اویسی نے کہا کہ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے سائنسدانوں اور نیرج چوپڑا کو ماضی قریب میں ان کی شاندار کامیابیوں کے لیے پارلیمنٹ میں اعزاز سے نوازا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے جانے والی قومی کرکٹ ٹیم کو بھی ان کے تئیں نیک خواہشات کا اظہار کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں مدعو کیا جانا چاہئے۔ اویسی نے الزام لگایا کہ خصوصی اجلاس میں بی جے پی زیرقیادت حکومت آئندہ جی۔20 میٹنگ کے متعلق خوب دکھاوا کرنا چاہے گی۔

حکومت نے ‘خصوصی اجلاس’ بلانے کا کیا اعلان

واضح رہے کہ حکومت نے جمعرات کے روز 18 سے 22 ستمبر تک پانچ دنوں کے لیے پارلیمنٹ کا ‘خصوصی اجلاس’ بلانے کا اعلان کیا ہے، لیکن اس کے ایجنڈے کے بارے میں کچھ نہیں کہا ہے، جس سے کافی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read