کیجریوال کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کی درخواست دہلی ہائی کورٹ نے مسترد کر دی
دہلی شراب پالیسی معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو سمن جاری کیا ہے۔ یہ مرکزی جانچ ایجنسی ای ڈی کا پانچواں سمن ہے۔ اس سے پہلے چارسمن میں اروند کیجریوال ایجنسی کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے اور سیاسی سازش کا الزام لگایا تھا۔ ای ڈی نے عام آدمی پارٹی کے کنوینرکیجریوال کو شراب پالیسی معاملے میں چل رہی جانچ کے سلسلے میں 2 فروری کو پوچھ گچھ میں شامل ہونے کو کہا ہے۔
دہلی کے سابق وزیراعلیٰ منیش سسودیا، راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ گرفتار کئے جاچکے ہیں جبکہ وزیراعلیٰ کیجریوال کو مسلسل سمن بھیجا جا رہا ہے، لیکن وہ ہربار اسے ٹال رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں عام آدمی پارٹی نے دہلی میں لوگوں کی رائے لیے کے لئے ایک دستخطی مہم بھی چلائی تھی، جس میں یہ پوچھا گیا تھا کہ اگرکیجریوال کو جیل ہوتی ہے تو استعفیٰ دینا چاہئے یا پھر جیل سے سرکار چلانی چاہئے۔
2 نومبر کو بھیجا گیا تھا پہلا سمن
کیجریوال کو پہلا سمن 2 نومبر 2023 کو بھیجا گیا تھا، جسے غیرقانونی بتاکروہ حاضرنہیں ہوئے۔ اس کے بعد دوسرا سمن 21 دسمبرکو دیا گیا، اس پرکوئی جواب نہیں دیا۔ تیسرا سمن 3 جنوری کو سمن بھیجا گیا تھا۔ اس سمن پربھی وہ پوچھ گچھ میں شامل نہیں ہوئے۔ چوتھا سمن پھر 13 جنوری کو بھیجا گیا۔ اس کے جواب میں کیجریوال نے کہا کہ سیاسی نفرت اور ایجنڈے کی وجہ سے سمن بھیجے جا رہے ہیں۔
میرے پیچھے لگا رکھی ہیں مرکزی ایجنسیاں
حال ہی میں سی ایم کیجریوال نے بھی الزام لگایا تھا کہ مرکز انہیں گرفتار کرنے کے لیے ہر طرح کا استعمال کر رہا ہے۔ سی ایم کیجریوال نے بھی کہا تھا کہ وہ گرفتاری سے نہیں ڈرتے۔ سی ایم کیجریوال نے ہریانہ میں ایک جلسہ عام میں کہا تھا کہ مرکزی حکومت نے مرکزی ایجنسیوں کو اس طرح چھوڑ دیا ہے جیسے وہ دہشت گرد ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ سب سے بڑا دہشت گرد اروند کیجریوال ہے۔ کیجریوال کو پکڑو، میں دہشت گرد نہیں ہوں۔ دہشت گرد وہ لوگ ہیں جنہوں نے ملک میں مہنگائی پیدا کی ہے۔ ہر گھر کے اندر دہشت ہے۔
بھارت ایکسپریس۔