دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال آج یعنی پیر (4 مارچ 2024) کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سامنے پیش نہیں ہوں گے۔ تاہم، انہوں نے ای ڈی کے سوالات کا جواب دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔عدالت میں زیرغور اس معاملے کو دیکھتے ہوئے اروند کجریوال نے اپنے رویے میں نرمی برتی ہے اور ای ڈی کے سوالوں کا جواب دینے کیلئے حامی بھردی ہے ،لیکن ساتھ میں ایک شرط بھی لگادی ہے۔
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے جاری کردہ بیان کے مطابق،عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کجریوال کی جانب سے ای ڈی کو جواب بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ سمن غیر قانونی ہے۔ اس کے بعد بھی وہ انہیں جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ سی ایم اروند کجریوال نے ای ڈی سے 12 مارچ 2024 کے بعد کی تاریخ مانگی ہے۔ اس تاریخ کے بعد وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت میں شرکت کریں گے۔یعنی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ہی ای ڈی کے سوالوں کا جواب دے سکتے ہیں ، ناہی وہ ای ڈی دفتر حاضر ہوں گے اور ناہی ای ڈی کے افسران ان کے دفتر پہنچ کر ان سے پوچھتاچھ کریں گے،البتہ ان سوالوں کا جواب اگر ای ڈی کو چاہیے تو وہ 12 مارچ کے بعد ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے حاصل کرسکتی ہے۔
دراصل یہ پورا معاملہ مبینہ ایکسائز پالیسی گھوٹالہ کیس سے جڑا ہوا ہے۔ ای ڈی نے پہلے 27 فروری 2024 کو عام آدمی پارٹی کے کنوینر کو 8 واں سمن جاری کیا تھا اور دہلی کے وزیر اعلیٰ سے 4 مارچ 2024 کو اپنے دفتر حاضر ہونے کو کہا تھا۔ لیکن آج آٹھویں بار اروند کجریوال ای ڈی کے سامنے پیش نہ ہوسکے اور اس انکار کے ساتھ انہوں نے اپنے بیان میں وہی پرانے دلائل پیش کئے ہیں کہ یہ سمن غیر قانونی ہیں البتہ اس بار ذرا نرمی برتی گئی ہے اور ای ڈی کے سوالوں کا جواب دینے کیلئے وہ تیارہوچکے ہیں ۔
بھارت ایکسپریس۔