انکیتا بھنڈاری قتل کیس: تینوں ملزمین کا نارکو اور پولی گراف ٹیسٹ کا 5 جنوری کو
Uttarakhand : اتراکھنڈ میں انکیتا بھنڈاری(Ankita Bhandari) کے رشتہ داروں نے کچھ لوگوں پر خاندان کو بدنام کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوچی سمجھی حکمت عملی کے ساتھ کچھ لوگ ریاست اور دیگر مقامات پر یہ افواہ پھیلا رہے ہیں کہ قتل کے ملزمین کے اہل خانہ نے کروڑوں روپے کے ساتھ دہرادون میں ایک فلیٹ لیا ہے۔ جس کی انکیتا کے والد نے سختی سے تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام کر کے کچھ نام نہاد لوگ افواہوں کے ذریعے عوامی تحریک کو گمراہ کر رہے ہیں۔ درحقیقت سری نگر میں گزشتہ 12 دنوں سے آل انڈیا کلچرل آرگنائزیشن کے کارکنان سمیت مختلف سماجی لوگ انکیتا بھنڈاری کی سی بی آئی تحقیقات کے لیے احتجاج کر رہے ہیں، جن کو حمایت دینے کے لیے وریندر بھنڈاری اور ان کی اہلیہ بھی سری نگر پہنچے۔ وہ تحریک کی حمایت کرتے ہوئے دھرنے پر بھی بیٹھ گئے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ وہ اب تک حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی کی تحقیقات سے مطمئن نہیں ہیں۔
وہ چاہتے ہیں کہ قتل کیس کی جانچ ہائی کورٹ کی نگرانی میں سی بی آئی سے ہو۔ اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ کئی بار حکومت کو اپنا درد بتا چکے ہیں کہ اس پورے واقعہ میں ایک وی آئی پی مہمان کا معاملہ سامنے آرہا ہے۔ لیکن اس وی آئی پی کا نام بتانے کے بجائے ایس آئی ٹی کیس کو موڑ رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت یمکیشور ایم ایل اے رینو بشت کے خلاف بھی کارروائی کرے۔ ان کے کہنے پر ریزورٹ میں بلڈوزر چلا کر شواہد کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی۔
-بھارت ایکسپریس