Bharat Express

J&K Elections: ‘ قبر میں سوئے ووٹروں کو …’، جموں و کشمیر کے انتخابات سے قبل امت شاہ کا بیان، کہا، یہ ہے آئی این سی-این سی کا اصلی ایجنڈا

وزیر داخلہ امت شاہ

جموں و کشمیر میں انتخابات میں زیادہ وقت باقی نہیں ہے۔ انتخابات سے قبل اپنی پہلی ریلی میں وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ گنیش چترتھی کے دن بی جے پی کی پہلی ورکر کانفرنس شروع ہو رہی ہے، ہم بہت خوش قسمت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ورکرز کانفرنس ایسی رہی تو جلسے کیا ہوں گے۔ انتخابات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ قبروں میں سوئے ہوئے ووٹرز کو بھی ووٹ ڈالنے کے لیے لے جانا چاہیے۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد پہلی بار پورے کشمیر میں انتخابات ہو رہے ہیں۔ یہاں ووٹنگ بغیر کسی رکاوٹ کے ہوئی، یہ جمہوریت کی جیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے عقیدت مندوں کو بابا امرناتھ کے درشن کے لیے جدوجہد کرنا پڑتی تھی، لیکن اس بار 5 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے بابا کے درشن کیے ہیں۔

’انتخابات ایک ترنگے اور ایک آئین کے ساتھ ہو رہے ہیں‘

امت شاہ نے کہا کہ 370 کو ہٹانے کے بعد انتخابات دو جھنڈے یا دو آئین کے ساتھ نہیں بلکہ ایک ترنگے اور ایک آئین کے ساتھ ہو رہے ہیں۔ بی جے پی پورے دل سے الیکشن لڑ رہی ہے اور جیت بھی حاصل کرے گی کیونکہ بی جے پی کی سب سے بڑی طاقت لیڈر نہیں، پارٹی کی طاقت بوتھ ورکرز ہیں۔ اس بار بوتھ ورکرس گھر گھر جا کر جموں کی ترقی کے بارے میں بتا رہے ہیں۔ پہلے اس کے لیے جدوجہد کرنا پڑتی تھی۔

‘جموں کے عوام فیصلہ کریں گے کہ کس کی حکومت بنے گی’

وزیر داخلہ نے کہا کہ ہر خاندان اور بی جے پی کارکن کی ووٹنگ 11 بجے سے پہلے کی جانی چاہئے۔ جموں و کشمیر میں امن قائم ہونے تک پاکستان سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔ انہوں نے جموں میں بی جے پی کارکنوں سے کہا کہ جموں کے عوام فیصلہ کریں گے کہ اگلی حکومت کس کی بنے گی۔ اس کے بعد وزیر داخلہ نے نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے ایجنڈے کا ذکر کیا۔

دوبارہ ایک مختلف جھنڈا لینے جا رہے ہیں۔

370 واپس لانا چاہتے ہیں۔

گجر بکروال کا ریزرویشن چھیننا چاہتے ہیں۔ راہل، سنیئے… چاہے آپ کتنی ہی کوشش کریں، آپ گرجر بکروال کے ریزرویشن کو ہاتھ نہیں لگانے دیں گے۔

کانگریس این سی خواتین کے حقوق چھیننا چاہتی ہے۔

پتھربازی اور دہشت گردی کے ملزمین کو رہا کرو اور پونچھ راجوری میں دہشت پھیلاؤ

ٹیرر فنڈنگ ​​سے دہشت پھیلتی ہے اور ایل او سی سے تجارت شروع نہیں ہونی چاہیے۔

امن قائم ہونے تک پاکستان سے مذاکرات نہیں ہوں گے۔

یہ لوگ آدی شنکراچاریہ مندر کا نام بدلنا چاہتے ہیں۔ ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

این سی خاندان، مفتی خاندان اور کانگریس کی خاندان پرستی کو ختم کریں گے۔

سابقہ ​​انتظامات کو واپس نہیں لانے دیں گے۔

کوئی طاقت جموں و کشمیر کی خودمختاری کی بات نہیں کر سکتی

راہل ریاست کا درجہ نہیں دیں گے۔ مودی جی ہی دے سکتے ہیں۔ انتخابات کے بعد مناسب وقت پر جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دیں گے۔

بھارت ایکسپریس۔