سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو۔ (فائل فوٹو)
سابق وزیر اعظم چودھری چرن سنگھ کو بھارت رتن دینے کے اعلان نے جینت چودھری کا ‘دل’ جیت لیا تھا۔ مرکزی حکومت کے اعلان کے ساتھ ہی آر ایل ڈی اور بی جے پی کے درمیان اتحاد کی بحث تیز ہو گئی تھی۔ سیاسی پنڈتوں کا اندازہ ہے کہ دونوں پارٹیوں کے درمیان لوک سبھا سیٹوں کی تقسیم کی تصویر جلد ہی واضح ہو سکتی ہے۔ اس دوران ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے جینت چودھری کے ‘چونی’ بیان پر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ جینت چودھری سے دوبارہ ملیں گے تو پوچھیں گے کہ وہ کیوں چلے گئے تھے۔ آر ایل ڈی اور بی جے پی کے درمیان جب قربت بڑھی تو جینت چودھری کا چونی روپے سے متعلق دیا گیا بیان وائرل ہو گیا تھا۔
جینت چودھری سے دوستی توڑنے پر اکھلیش یادو نے کیا کہا؟
2022 میں یوپی اسمبلی میں بہت ہلچل تھی۔ جینت چودھری سے بی جے پی کی پیشکش پر سوال پوچھا گیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ میں منہ پھیرنے والا نہیں ہوں۔ آپ کو بتا دیں کہ ایس پی اور آر ایل ڈی نے مل کر اسمبلی الیکشن لڑا تھا۔ ایک نجی چینل کے پروگرام میں شریک اکھلیش یادو سے جینت چودھری کی دوستی پر سوال پوچھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اب دوستی کیا ہے، جیت ایس پی کی وجہ سے ملی۔ جینت چودھری کو راجیہ سبھا بھیجا۔
آر ایل ڈی کے نو ووٹ بی جے پی کے راجیہ سبھا امیدوار کو گئے۔
راجیہ سبھا الیکشن جیتنے کے لیے 37 ووٹ درکار ہیں۔ ایس پی سربراہ نے آر ایل ڈی ایم ایل ایز سے وعدہ لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ایم ایل اے نے حمایت کا یقین دلایا ہے۔ 9 ایم ایل اے ہونے کے باوجود جینت چودھری کو راجیہ سبھا بھیجنے کا کام کیا گیا۔ اس راجیہ سبھا الیکشن میں آر ایل ڈی کی حمایت نہ ملنے پر اکھلیش یادو کا درد چھلکتا ہوا محسوس ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اگر انہیں 9 ووٹ ملتے تو ایس پی کے راجیہ سبھا امیدوار جیت جاتے۔ قابل ذکر ہے کہ جینت چودھری کے 9 ایم ایل اے کے ووٹ بی جے پی امیدوار سنجے سیٹھ کو گئے۔ راجیہ سبھا انتخابات میں ایس پی کے تیسرے امیدوار کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
بھارت ایکسپریس۔