ہندوستان اور چین کے درمیان گشت پر معاہدہ - خارجہ سکریٹری
India China Relations: بھارت اور چین کے درمیان ایل اے سی کو لے کر جاری تنازع میں ایک بڑا قدم اٹھایا گیا ہے۔ خارجہ سکریٹری وکرم مصری نے اعلان کیا کہ ہندوستان اور چین دونوں ممالک کے عہدیداروں کے درمیان حالیہ بات چیت کے بعد لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ گشت کے انتظامات پر ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔
ایل اے سی پر گشت کے معاہدے پر، خارجہ سکریٹری وکرم مصری نے کہا، “گزشتہ کئی ہفتوں سے ہونے والی بات چیت کے نتیجے میں، ہندوستان-چین سرحد علاقہ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ گشت کے انتظامات پر ایک معاہدہ طے پا گیا ہے اور یہ 2020 میں ان علاقوں میں پیدا ہونے والے مسائل کو حل کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چین کے ساتھ زیر بحث مسائل پر ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔ اس پیش رفت کے ساتھ، یہ توقع کی جا رہی ہے کہ فوجی آخر کار سرحد سے پیچھے ہٹ جائیں گے۔
بھارت اور چین کے درمیان 2020 سے کشیدہ تعلقات
سکریٹری خارجہ نے کہا کہ ہندوستانی اور چینی مذاکرات کار سرحد پر باقی ماندہ مسائل کے حل کے لیے گزشتہ چند ہفتوں سے رابطے میں ہیں۔ اطلاعات کے مطابق یہ معاہدہ ڈیپسانگ اور ڈیمچوک کے علاقوں میں گشت کے انتظامات سے متعلق ہے۔ مشرقی لداخ کی سرحد پر 2020 میں ہونے والی جھڑپ کے بعد سے دونوں پڑوسیوں کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں، جس کے نتیجے میں 20 ہندوستانی فوجی اور چینی فوجیوں کی ایک نامعلوم تعداد کی شہادت ہوئی تھی۔
پی ایم مودی کے دورہ کزان سے پہلے اسے ایک اہم قدم کیوں سمجھا جا رہا ہے؟
وزیر اعظم نریندر مودی برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے روس کے شہر کزان جا رہے ہیں۔ ان کے طے شدہ دورے سے صرف ایک دن قبل، اس اقدام کو بہت اہم سمجھا جا رہا ہے کیونکہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ سربراہی اجلاس کے دوران پی ایم مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہو سکتی ہے۔ تاہم، کوئی سرکاری تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
-بھارت ایکسپریس