افضل انصاری
سماج وادی پارٹی کے امیدوار افضل انصاری، بی جے پی امیدوار پارس ناتھ رائے اور بی ایس پی امیدوار امیش سنگھ سمیت آزاد امیدوار غازی پور سے گھر گھر مہم چلا رہے ہیں۔ الہ آباد ہائی کورٹ میں افضل انصاری کے گینگسٹر کیس کی سماعت چل رہی ہے، اس کے باوجود وہ الیکشن میں مہم چلا رہے ہیں اور بی جے پی حکومت پر حملہ کر رہے ہیں۔ افضل انصاری دعویٰ کر رہے ہیں کہ ہندوستان میں مخلوط حکومت آنے والی ہے اور وہ خود پچھلی بار کے مقابلے دوگنے ووٹوں سے جیت جائیں گے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے افضل انصاری نے دعویٰ کیا کہ پوروانچل میں بی جے پی کا صفایا ہونے والا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر پی ایم مودی خود اپنی سیٹ بچا لیں تو یہ بڑی بات ہوگی۔ افضل انصاری بھی اپنی جیت کے حوالے سے پراعتماد ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ اس بار وہ پچھلی بار کے مقابلے دوگنے ووٹوں سے الیکشن جیتیں گے۔
افضل انصاری نے کہا کہ این ڈی اے پر حملہ
ایک سوال کے جواب میں افضل انصاری نے کہا کہ این ڈی اے اتحاد انڈیا اتحاد سے خوفزدہ ہے لیکن اگرانڈیا اتحاد جیت گیا تو وہ انتقام سے کام نہیں لے گا۔ بی جے پی کے اس الزام پر کہ پچھلی حکومتوں کے دوران کشمیر میں دہشت گردی کے زیادہ واقعات ہوئے، افضل انصاری نے کہا کہ پلوامہ واقعہ کے وقت کس کی حکومت تھی۔ کیا یہ دہشت گردی کا واقعہ نہیں تھا؟ اس وقت ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی تھے۔
جب میڈیا نے ان سے افضل انصاری کی بیٹی نصرت انصاری کو چھڑی کا انتخابی نشان دیئے جانے پر سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ یہ سوال اوم پرکاش راج بھر سے کیا جانا چاہئے، میڈیا سے سوال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نصرت کو چھڑی کا انتخابی نشان ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر نے دیا تھا۔ آپ تحقیقات کریں کہ دیا گیا ہے یا الیکشن کمیشن نے دیا ہے۔
بی جے پی نے اعتراض ظاہر کیا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ غازی پور میں افضل انصاری کی بیٹی نصرت انصاری کو الیکشن کمیشن کی جانب سے چھڑی کا انتخابی نشان دیا گیا ہے۔ چھڑی اوم پرکاش راج بھر کی پارٹی سبھاسپا کا انتخابی نشان ہے اور سبھاسپا کا بی جے پی کے ساتھ اتحاد ہے۔ بی جے پی نے چھڑی کے انتخابی نشان کو لے کر ضلع الیکشن افسر سے اپنی شکایت بھی درج کرائی ہے اور اسے تبدیل کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔