مہاراشٹرا انتخابات میں اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ اتحاد کو لے کر مہا وکاس اگھاڑی میں اختلاف، اویسی کو لگ سکتا ہے جھٹکا
لوک سبھا انتخابات کے درمیان حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ پہنچ گئے۔ اس دوران انہوں نے نیم فوجی دستوں کے حوالے سے بڑا دعویٰ کیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’وزیر اعظم نریندر مودی مسلح افواج میں اگنیور اسکیم لائے تھے، اسی طرح وہ نیم فوجی دستوں میں بھی اس اسکیم کو لائیں گے۔
ملک میں غربت بڑا مسئلہ بن چکی ہے
لوک سبھا انتخابات پر اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کا کہنا ہے کہ “ہم ہندوستان کے لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ مودی کو تیسری بار وزیر اعظم نہ بنائیں۔ ملک میں غربت ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ وہ بے روزگاری اور مہنگائی پر قابو پانے میں ناکام ہوچکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اتر پردیش میں پی ڈی ایم کا حصہ ہیں۔ ہم پلوی پٹیل کی امیدوار کے لیے انتخابی مہم کے لیے آئے ہیں۔ ہم اسے جیتنے کی کوشش کریں گے۔”
On PM Modi’s “I will not do Hindu-Muslim”, AIMIM Chief Asaduddin Owaisi says,” Who is the PM calling ‘ghuspeti’? Managlsutra taken away from Hindu women will be given to whom? He is referring to Muslims only. Who had said “recognise people from their clothes”?…” https://t.co/JHGSjxB8q5
— ANI (@ANI) May 16, 2024
‘میں ہندو مسلم نہیں کروں گا’
پی ایم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا، “میں ہندو مسلم نہیں کروں گا، وزیر اعظم کس کو درانداز کہہ رہے ہیں؟ ہندو خواتین سے منگل سوتر چھین کرکس کو دیا جائے گا؟ وہ صرف مسلمانوں کی طرف اشارہ کر رہے ہیں، کس نے کہا؟ کہ “لوگوں کو ان کے کپڑوں سے پہچانو؟”
پی ایم مودی پر نفرت پھیلانے کا الزام تھا۔
اس سے قبل بدھ (15 مئی) کو اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے الزام لگایا کہ پی ایم مودی نے اپنی لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں کے خلاف بے شمار جھوٹ اور نفرت پھیلائی ہے۔
حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے ان لوگوں کو بھی نشانہ بنایا جو وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر سن کر بھی بی جے پی کو ووٹ دیتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ “پی ایم مودی نے اپنی تقریر میں مسلمانوں کو درانداز اور بہت زیادہ بچے والے لوگ کہا تھا، اب وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ مسلمانوں کی بات نہیں کر رہے، انہوں نے کبھی ہندو مسلم نہیں کہا۔ یہ بیان دینے میں اتنا وقت کیوں لگا؟” مودی کا سیاسی سفر مکمل طور پر مسلم مخالف سیاست پر مبنی ہے؟
بھارت ایکسپریس۔