Bharat Express

Omar Abdullah files nomination from Budgam: گاندربل کے بعد عمر عبداللہ نے بڈگام اسمبلی سیٹ سے داخل کیا پرچہ نامزدگی، اس سیٹ پر انجینئر رشید سے مات کھا چکے ہیں جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ  

نیشنل کانفرنس اور کانگریس دونوں نے دو دو سیٹیں چھوڑی ہیں، ایک وادی میں سی پی آئی (ایم) کے لیے اور دوسری جموں ڈویژن میں پینتھرس پارٹی کے لیے۔ دونوں اتحادی شراکت دار جموں ڈویژن میں بانہال، نگروٹہ، ڈوڈہ اور بھدرواہ اور وادی میں سوپور کی پانچ نشستوں پر کسی بھی معاہدے پر نہیں پہنچ سکے۔ دونوں پارٹیاں ان پانچ سیٹوں پر اپنے اپنے امیدوار کھڑے کریں گی۔

عمر عبداللہ نے بڈگام اسمبلی سیٹ سے داخل کیا پرچہ نامزدگی

سری نگر: جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس (NC) کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جمعرات کے روز بڈگام اسمبلی حلقہ سے بھی پرچہ نامزدگی داخل کر دیا۔ یہاں بتا تے چلیں کہ اس سے پہلے بدھ کے روز سابق وزیر اعلیٰ نے گاندربل حلقہ سے پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ این سی نے کہا کہ عمر عبداللہ پارٹی کے واحد امیدوار ہوں گے جو دو حلقوں سے اسمبلی انتخابات میں حصہ لیں گے۔ نامزدگی داخل کرنے کے لیے بڈگام جاتے وقت عمر کے ساتھ لوک سبھا کے رکن سید روح اللہ مہدی، این سی لیڈر آغا محمود، پارٹی کے خزانچی شمی اوبرائے اور این سی کے صوبائی سکریٹری شوکت میر بھی تھے۔

عمر کے نامزدگی داخل کرنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے لوک سبھا کے رکن سید روح اللہ مہدی نے کہا کہ عمر کا بڈگام سے انتخاب لڑنا ایک خوش آئند قدم ہے۔ انہوں نے لوگوں کو یاد دلایا کہ بارہمولہ حلقہ میں عمر کے خلاف انجینئر رشید کی طرف سے جیتے گئے لوک سبھا انتخابات کے دوران، بڈگام اسمبلی حلقہ نے این سی امیدوار کو برتری دلائی تھی۔

گاندربل اور بڈگام دونوں سیٹوں پر 25 ستمبر کو تین مرحلوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہونی ہے۔ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس پارٹی ایک ساتھ الیکشن لڑ رہی ہیں۔ سیٹ شیئرنگ کے مطابق نیشنل کانفرنس 52 اور کانگریس 31 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرے گی۔

نیشنل کانفرنس اور کانگریس دونوں نے دو دو سیٹیں چھوڑی ہیں، ایک وادی میں سی پی آئی (ایم) کے لیے اور دوسری جموں ڈویژن میں پینتھرس پارٹی کے لیے۔ دونوں اتحادی شراکت دار جموں ڈویژن میں بانہال، نگروٹہ، ڈوڈہ اور بھدرواہ اور وادی میں سوپور کی پانچ نشستوں پر کسی بھی معاہدے پر نہیں پہنچ سکے۔ دونوں پارٹیاں ان پانچ سیٹوں پر اپنے اپنے امیدوار کھڑے کریں گی۔

بتا دیں کہ حد بندی کے بعد جموں و کشمیر میں 90 نشستیں ہیں جن میں سے 47 کشمیر اور 43 جموں ڈویژن میں ہیں۔ ان میں سے نو ایس ٹی اور سات ایس سی کے لیے ریزرو ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read