'صدر کو نئی پارلیمنٹ کے افتتاح میں مدعو نہیں کیا گیا تھا کیونکہ وہ...'، سناتن پر ادےندھی اسٹالن کا ایک اور بیان
سناتن کے بعد اب تمل ناڈو حکومت کے وزیر اور ڈی ایم کے لیڈر ادھیانیدھی اسٹالن نے ہندی کو لے کر امت شاہ کو نشانہ بنایا ہے۔ چیف منسٹر ایم کے اسٹالن کے بیٹے ادھیانیدھی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پر ہندی زبان کو نافذ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ یہ زبان ‘صرف 4-5 ریاستوں میں بولی جاتی ہے’ ملک کو متحد نہیں کرتی ہے۔
وزیر داخلہ امت شاہ کے تبصرے پر تنقید کرتے ہوئے، ادھیانیدھی اسٹالن نے جمعرات (14 ستمبر) کو کہا، “یہ دعویٰ کرنا مضحکہ خیز ہے کہ صرف چار سے پانچ ریاستوں میں بولی جانے والی ہندی پوری ہندوستانی یونین کو متحد کرتی ہے۔”
امیت شاہ نے کیا کہا؟
14 ستمبر کو ہندی ڈے کے موقع پر مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہندوستان متنوع زبانوں والا ملک ہے۔ ہندی دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں زبانوں کے تنوع کو یکجا کرتی ہے۔ شاہ نے کہا کہ ہندی نے کبھی کسی دوسری ہندوستانی زبان کا مقابلہ نہیں کیا اور نہ ہی کرے گا اور ایک مضبوط ملک اپنی تمام زبانوں کو مضبوط کرنے سے ہی ابھرے گا۔ وزیر داخلہ نے یقین ظاہر کیا کہ ہندی تمام مقامی زبانوں کو بااختیار بنانے کا ذریعہ بنے گی۔
شاہ کے تبصرے پر ادھیانیدھی کا جوابی حملہ
امیت شاہ کے تبصرے پر ادھیانیدھی اسٹالن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر تمل میں لکھا۔ یہ رویہ ہندی کے خلاف ہونے والے شور کی بدلی ہوئی شکل ہے۔
ڈی ایم کے لیڈر نے مزید سوال کیا کہ تمل ناڈو میں یہ تمل ہے اور پڑوسی ریاست کیرالہ میں ملیالم زبان ہے۔ ہندی ان دونوں ریاستوں کو کس طرح جوڑ رہی ہے؟ یہ کیسے بااختیار بنا رہا ہے؟ ہیش ٹیگ لگاتے ہوئے انہوں نے لکھا، امت شاہ غیر ہندی زبانوں کو صوبائی زبانیں کہہ کر ان کی توہین کرنا بند کریں۔
بھارت ایکسپریس۔