رشوت خوری کیس میں سی بی آئی کی کارروائی
Doctor Rape Murder Case: سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر کی قیادت میں ایک 25 رکنی خصوصی ٹیم نے بدھ (14 اگست 2024) سے مغربی بنگال کے ایک سرکاری اسپتال میں ایک خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس کی تحقیقات شروع کی۔ حکام نے بتایا کہ ایجنسی نے مرکزی ملزم کو حراست میں لے لیا ہے۔ یہی نہیں، ٹیم نے کولکاتہ پولیس کے تمام دستاویزات بھی اپنے قبضے میں لے لیے ہیں۔
سی بی آئی کے ایک ذرائع نے بتایا کہ ایجنسی نے دہلی میں انڈین جسٹس کوڈ (بی این ایس) کی مختلف دفعات کے تحت اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی ہے۔ حکام نے بتایا کہ تحقیقاتی ٹیم میں بنیادی طور پر ایجنسی کے اسپیشل کرائم یونٹ اور مقامی یونٹ کے اہلکار شامل ہیں۔
سی بی آئی کی ٹیم میں مختلف معاملات کے کئی ماہرین شامل
ذرائع کے مطابق ٹیم میں ایک جوائنٹ ڈائریکٹر کے علاوہ میڈیکل اور فارنسک ماہرین کے ساتھ ساتھ جرائم کے مقدمات کا بے پناہ تجربہ رکھنے والے افسران بھی شامل ہیں۔ جیسے ہی ٹیم نے تحقیقات کی ذمہ داری سنبھالی، بدھ کو اس نے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے سیمینار ہال کا بھی دورہ کیا، جہاں 9 اگست کو ٹرینی ڈاکٹر کی لاش ملی تھی۔
یہ بھی پڑھیں- Independence Day 2024: یوم آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئے سنجے سنگھ نے سی ایم اروند کیجریوال کو کیا یاد، کہا- ‘جیل ہمارے…’
تینوں گروہوں کے پاس مختلف کام
قبل ازیں کولکاتہ پولیس نے مرکزی ملزم سنجے رائے کو سرکاری ایس ایس کے ایم اسپتال میں طبی معائنہ کرانے کے بعد کولکاتہ کے سی جی او کمپلیکس میں سی بی آئی کے حوالے کردیا تھا۔ عہدیداروں نے کہا کہ سی بی آئی کی ٹیم اس وقت تک کولکاتہ میں ڈیرے ڈالے رہے گی جب تک کہ معاملہ حل نہیں ہو جاتا۔ مرکزی ایجنسی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ کیس کی تحقیقات کے لیے سی بی آئی افسران کے تین گروپ بنائے گئے ہیں۔ ایک گروپ آر جی کار میڈیکل کالج اور ہسپتال کا دورہ کرے گا۔ اس کے ساتھ یہ گروپ گواہوں اور اس رات ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹروں سے بات کرے گا۔ دوسرا گروپ گرفتار ملزم کو طبی معائنے کے بعد مقامی عدالت میں لے جائے گا اور اس کی تحویل کے لیے درخواست دائر کرے گا، جب کہ تیسرا گروپ تفتیشی کولکاتہ پولیس حکام کے ساتھ رابطہ قائم کرے گا۔
-بھارت ایکسپریس