لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ
نئی دہلی: لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر نے جمعرات کے روز دہلی کے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کو سیل کرنے اور وزیر اعلیٰ آتشی کا سامان باہر کیے جانے کے بارے میں ایک بیان دیا۔ لیفٹیننٹ گورنر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آتشی کو سرکاری طور پر کوئی سرکاری بنگلہ الاٹ ہی نہیں کیا گیا تھا۔ اس کے باوجود انہوں نے سرکاری بنگلے میں غیر قانونی طور پر گھسنے کی کوشش کی تھی اور جب آپ کسی کے گھر میں داخل ہوتے ہیں تو فطری بات ہے کہ اس گھر کا مالک آپ کے خلاف کارروائی کرے گا ہی۔
لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر نے اپنی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا، ’’وزیر اعلیٰ آتشی نے سرکاری بنگلے کی درخواست کی تھی، جو زیر غور تھا۔ بنگلہ ابھی تک انہیں سرکاری طور پر الاٹ نہیں کیا گیا تھا۔ اس کے باوجود وہ بنگلے میں داخل ہوئیں جس کے نتیجے میں محکمہ تعمیرات عامہ نے انہیں کے خلاف یہ کارروائی کی ہے۔
عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت وزیر اعلیٰ کا سرکاری بنگلہ بی جے پی لیڈر کو الاٹ کرنا چاہتی ہے، جب کہ قواعد کے مطابق یہ بنگلہ وزیر اعلیٰ کو الاٹ کیا جاتا ہے، لیکن مرکزی حکومت ان اصولوں کو تاک پر رکھ کر اپنی منمانی کر رہی ہے۔ جسے ہم کسی قیمت پر برداشت نہیں کر سکتے۔
بتا دیں کہ بدھ کے روز ہینڈ اوور کا حوالہ دیتے ہوئے دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے وزیر اعلیٰ آتشی کے سرکاری بنگلے کو سیل کر دیا تھا اور ان کا سامان بھی باہر پھینک دیا تھا۔ جس پر عام آدمی پارٹی نے سخت ردعمل ظاہر کیا تھا۔
سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد سرکاری بنگلہ خالی کر دیا ہے۔ ایسے میں اب یہ بنگلہ نو منتخب وزیر اعلیٰ آتشی کو الاٹ کیا جانا تھا، لیکن بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ یہ بنگلہ ابھی تک سرکاری طور پر آتشی کو الاٹ نہیں کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے دونوں پارٹیوں کے درمیان سیاسی تنازعہ بڑھ گیا ہے۔
بی جے پی لیڈر وریندر سچدیوا نے کہا کہ اروند کیجریوال نے شیش محل (سرکاری بنگلہ) میں کئی راز دفن کر رکھے ہیں، جنہیں وہ دہلی کے لوگوں سے پوشیدہ رکھنا چاہتے ہیں۔ وہ نہیں چاہتے کہ دہلی کے لوگ ان رازوں سے واقف ہوں۔ وزیر اعلیٰ کے سرکاری بنگلے کو سیل کرنے پر وریندر سچدیوا نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے گناہوں کا برتن بھر گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔