شاگردان ابن کنول نے خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ان کی حیات اور ادبی خدمات پر سیمینار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نئی دہلی: عظیم افسانہ نگار، خاکہ نگار، محقق اورادیب پروفیسرابن کنول (ناصرمحمود کمال) 11 فروری 2023 کو اس دنیا سے اچانک رخصت ہوگئے، لیکن انہوں نے اپنے پیچھے شاگردوں کی ایک ایسی فوج چھوڑی ہے، جنہوں نے اپنے مشفق استاد کے نام کو ہمیشہ باقی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شاگردان ابن کنول نے 15 اکتوبرکودہلی کے ماتا سندری روڈ پرواقع غالب انسٹی ٹیوٹ میں ایک اہم سیمینارمنعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سیمینارمیں پروفیسرابن کنول کی زندگی اورادبی خدمات سے متعلق کئی اہم مقالے بھی پڑھے جائیں گے جبکہ کچھ اسکالرس اوران کے رفقاء کے ذریعہ ان کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی جائے گی۔ ادبی دنیا میں اس سیمینارکو بڑا قدم مانا جا رہا ہے۔
سیمینار کے کنوینرڈاکٹرمحمد اکمل شاداب کے مطابق، اس سیمینارکی صدارت پروفیسرشہپررسول (وائس چیئرمین، دہلی اردواکادمی) کریں گے۔ افتتاحی کلمات پروفیسر فاروق بخشی پیش کریں گے جبکہ استقبالیہ کلمات پروفیسرمحمد کاظم پیش کریں گے۔ بطورمہمان خصوصی پروفیسر طارق چھتاری اورپروفیسرغضنفرشرکت کریں گے۔ جبکہ مہمان ذی وقارکی حیثیت سے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلرڈاکٹراسلم پرویزتشریف لائیں گے۔ نظامت کی ذمہ داری ڈاکٹرمحمد اکمل شاداب انجام دیں گے۔
افتتاحی سیشن کے بعد مقالات پیش کئے جائیں گے۔ اس سیشن کے صدورکی حیثیت سے پروفیسرانورپاشا، پروفیسرطارق چھتاری، پروفیسر غضنفر، پروفیسر صغیرافراہیم، پروفیسرفاروق بخشی اور پروفیسرحسنین اخترشرکت کریں گے جبکہ مقالہ نگار کی حیثیت سے پروفیسر ندیم احمد (جامعہ ملیہ اسلامیہ)، ڈاکٹراحمد امتیاز (دہلی یونیورسٹی)، ڈاکٹرابوشہیم خان (حیدرآباد) ڈاکٹرمحمد اکمل شاداب (لکھنؤ)، ڈاکٹر محمد افضل مصباحی (بنارس)، ڈاکٹر عزیر اسرائیل (مغربی بنگال)، ڈاکٹر شمس الدین (بنارس)، ڈاکٹر وصی احمد اعظم انصاری (لکھنؤ)، ڈاکٹریامین انصاری (ریزیڈنٹ ایڈیٹر، روزنامہ انقلاب، دہلی)، ڈاکٹرمحمد ارشد، ڈاکٹرممتاز عالم رضوی، ڈاکٹرامیر حمزہ، ڈاکٹرعالیہ، ڈاکٹرطفیل، ڈاکٹرنثاراحمد، ڈاکٹر شاہد اقبال، وغیرہ مقالات پیش کریں گے جبکہ نظامت کی ذمہ داری ڈاکٹر محمد اکمل شاداب، ڈاکٹر عزیر اسرائیل اور ڈاکٹر شاداب شمیم مشترکہ طورپرانجام دیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔