Bharat Express

A new tax slab of 35%: نئے سال پر مہنگائی کا تحفہ تیار،سگریٹ،تمباکو اور کولڈ ڈرنک کی قیمتوں میں ہوگا اضافہ،35 فیصدی جی ایس ٹی کی سفارش

رپورٹ میں  جانکاری دی گئی ہے کہ جی او ایم نے یہ فیصلہ بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری کی صدارت میں لیا ہے۔ واضح رہے  کہ جی ایس ٹی کی یہ 35 فیصد شرح موجودہ چار سلیب 5، 12، 18 اور 28فیصد کے علاوہ ہوگی۔

سگریٹ اور تمباکو کا استعمال کرنے والوں کے جیب  پر بوجھ بڑھنے والا ہے، درحقیقت اس پر لاگو جی ایس ٹی کی شرحیں بڑھ سکتی ہیں۔ جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ سے پہلے، شرحوں کو معقول بنانے کے لیے بنائے گئے وزراء کے گروپ (جی او ایم) نے تمباکو مصنوعات پر جی ایس ٹی کو 28 فیصد سے بڑھا کر 35 فیصد کرنے کی سفارش کی ہے۔ تاہم اس بارے میں حتمی فیصلہ رواں ماہ 21 دسمبر کو ہونے والی جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ میں لیا جائے گا۔ پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق، پیر کو جی ایس ٹی کی شرح کو معقول بنانے کے لیے بنائے گئے وزراء کے گروپ نے سگریٹ اور تمباکو کے ساتھ ساتھ کولڈ ڈرنکس پر جی ایس ٹی کی شرح کو موجودہ 28 فیصد سے بڑھا کر 35 فیصد کرنے کی سفارش کی ہے۔ اگر حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ کیا جاتا ہے تو ان مصنوعات کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوسکتا ہے۔

ایک اہلکار کے حوالے سے رپورٹ میں  جانکاری دی گئی ہے کہ جی او ایم نے یہ فیصلہ بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری کی صدارت میں لیا ہے۔ واضح رہے  کہ جی ایس ٹی کی یہ 35 فیصد شرح موجودہ چار سلیب 5، 12، 18 اور 28فیصد کے علاوہ ہوگی۔ جی او ایم نے ریڈی میڈ اور مہنگے ملبوسات پر ٹیکس کی شرح کو معقول بنانے کی سفارش کی ہے اور 148 اشیاء کے نرخوں میں تبدیلی کی بھی سفارش کی ہے۔وزراء کے گروپ نے 1,500 روپے تک کی قیمت کے تیار ملبوسات پر 5 فیصد جی ایس ٹی کی سفارش کی ہے، جبکہ 1,500 سے 10,000 روپے تک کے کپڑوں پر 18 فیصد جی ایس ٹی اور اس سے زیادہ کی قیمت کے کپڑوں پر 28 فیصد جی ایس ٹی کی سفارش کی گئی ہے۔

جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ 21 دسمبر کو ہوگی۔

جی ایس ٹی کی شرحوں میں تبدیلی کی سفارش کرنے والے وزراء کے گروپ کی رپورٹ جی ایس ٹی کونسل کو پیش کی جائے گی اور اس پر حتمی فیصلہ 21 دسمبر کو مجوزہ میٹنگ میں لیا جائے گا۔ جی ایس ٹی کونسل کی 55ویں میٹنگ راجستھان کے جیسلمیر میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی صدارت میں ہونے جا رہی ہے۔یاد رہے کہ پرانے بالواسطہ ٹیکس نظام کی جگہ 2017 میں ملک بھر میں گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) نافذ کیا گیا تھا۔ اسے آزادی کے بعد ملک میں سب سے بڑی ٹیکس اصلاحات تصور کیا جا رہا ہے۔ حکومت نے 29 مارچ 2017 کو جی ایس ٹی پاس کیا تھا اور اس کے بعد یہ نیا ٹیکس نظام یکم جولائی 2017 کو نافذ کیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ویٹ ، ایکسائز ڈیوٹی (بہت سی چیزوں پر) اور سروس ٹیکس جیسے 17 ٹیکسوں کو ختم کر دیا گیاتھا۔ مرکزی حکومت کے مطابق 7 سال پہلے لاگو کیے گئے جی ایس ٹی نے ملک کے لوگوں پر ٹیکس کے بوجھ کو کم کرنے میں مدد کی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔