یوپی کے شاہجہاں پور میں قبر کے تنازع کو لے کر ہنگامہ اور افراتفری کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں سروہا گاؤں میں مقامی لوگوں نے مزار کے نام پر ناجائز قبضے کے الزام میں مظاہرہ کیا۔ مظاہرے کے دوران مشتعل ہجوم نے مقبرے کی دیوار بھی گرادی۔ بتایا جا رہا ہے کہ غیر قانونی قبضے کے الزام میں مزار کے قریب ہنگامہ ہوا۔ دو برادریوں کے درمیان کشیدگی کے باعث 4 تھانوں کی پولیس کو موقع پر تعینات کیا گیا۔ فی الحال پولیس کا کہنا ہے کہ حالات قابو میں ہیں اور امن برقرار ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف جلد کارروائی کی جائے گی۔
غیر قانونی تعمیرات کے الزامات
دراصل یہ سارا معاملہ شاہجہاں پور کے سروہا گاؤں کا ہے۔ الزام ہے کہ گاؤں میں مندر کے قریب ایک مزار غیر قانونی طور پر بنایا گیا تھا۔ اس کے بعد گاؤں والوں نے میٹنگ بلائی۔ میٹنگ کے بعد مقامی لوگوں کی بھیڑ نے غیر قانونی تعمیرات کا الزام لگاتے ہوئے ہنگامہ کیا۔ مشتعل ہجوم غیر قانونی مزار پر پہنچ گیا اور کچھ ہی دیر میں مزار کی دیوار کو گرا دیا۔ مشتعل لوگوں کا ہجوم وہیں نہیں رکا۔ بھیڑ نے وہاں ایک شیولنگ بھی نصب کردیا۔ کچھ ہی دیر میں معاملہ بڑھ گیا جس سے ماحول کشیدہ ہوگیا۔
उत्तर प्रदेश: शाहजहांपुर में हिंदुत्ववादियों ने पुलिस की मौजूदगी में मजार तोड़कर कथित तौर पर शिवलिंग स्थापित किया, पुलिस ने आरोपियों के खिलाफ FIR दर्ज की.#BreakingNews #Shahjahanpur #UP pic.twitter.com/V0iQ5InSp0
— Journo Mirror (@JournoMirror) September 20, 2024
پولیس اور پی اے سی تعینات
معاملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس فورس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ فی الحال دونوں برادریوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ کو دیکھتے ہوئے چار پولیس اسٹیشنوں کی فورسز کو موقع پر تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پی اے سی کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ انتظامیہ پورے معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ علاقے میں امن برقرار ہے۔ جلد ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ پولیس تمام سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
بھارت ایکسپریس۔