گجرات کے سورت میں ایک بڑا واقعہ پیش آیا ہے۔ یہاں ایک ہی خاندان کے 7 افراد کی موت ہو گئی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ سبھی نے خودکشی کی ہے۔ مرنےنے والوں میں تین بچے بھی شامل ہیں۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ مالی تنگی کی وجہ سے گھر والوں نے خودکشی کی ہے۔ پولیس نے معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔
اس معاملے کی جانکاری دیتے ہوئے زون 5 کے ڈی سی پی راکیش باروٹ نے بتایا کہ یہ واقعہ اڈاجن علاقے کے سدھیشور اپارٹمنٹ میں پیش آیا۔ 37 سالہ منیش سولنکی، جو ایک ٹھیکیدار کے طور پر کام کرتا تھا، یہاں اپنے خاندان کے ساتھ رہتا تھا۔ خاندان میں والدین، بیوی، اور 13 سال کی دو بیٹیاں اور 6 سال کا ایک بیٹا شامل تھا۔ تمام افراد کی لاشیں ہفتہ کی دوپہر گھر سے ملی تھیں۔ منیش کی لاش پھندے سے لٹکی ہوئی تھی۔ اسی وقت باقی ممبران کو گھر میں بیڈ اور فرش پر لاشیں پڑی ملیں۔
خاندان قرض ادا کرنے کے قابل نہیں تھا، خودکشی نوٹ میں ذکر: ڈی سی پی
ڈی سی پی نے مزید کہا کہ ‘گھر سے خودکشی نوٹ اور ایک خالی بوتل بھی ملی ہے۔’ جس میں غالباً زہر تھا۔ کیونکہ باقی ارکان کی موت زہر کی وجہ سے ہوئی۔ منیش کے گھر سے ملے سوسائڈ نوٹ میں خاندان کے کسی کی طرف سے دیا گیا قرض واپس نہ کرنے کا ذکر ہے۔ معاشی تنگدستی کے باعث خاندان نے خودکشی کرلی۔
اس واقعے کے بارے میں سورت کے میئر نرنجن جنجمیرا نے کہا، “ایسا لگتا ہے کہ منیش سولنکی نے خود کو پھانسی پر لٹکانے سے پہلے اپنے گھر والوں کو زہر کھا لیا۔ تمام لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔”
بھوپال میں پورا خاندان تباہ ہو گیا۔
اس سال جولائی کے مہینے میں، ایک نوجوان نے اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ ایم پی کی راجدھانی بھوپال میں خودکشی کر لی تھی۔ نوجوان نے پہلے اپنے چھوٹے بچوں کو زہر دے کر قتل کیا تھا۔ اس کے بعد اسے بیوی سمیت پھانسی دے دی گئی۔ اس واقعے کی وجہ ایپ کے ذریعے قرض لینا تھا۔ گھر کے سربراہ نے پریشانی سے نکلنے کی بہت کوشش کی لیکن جب کوئی راستہ نظر نہ آیا تو اس نے اپنی زندگی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ مرنے سے پہلے اس خاندان نے 4 صفحات پر مشتمل خودکشی نوٹ چھوڑا تھا۔ یہ واقعہ 12 جولائی کی رات بھوپال کے رتی آباد میں پیش آیا۔ یہاں بھوپیندر وشوکرما خاندان کی اجتماعی خودکشی ہوئی۔