Bharat Express

Allama Iqbal was removed from DU Syllabus: دہلی یونیورسٹی میں ’علامہ اقبال‘ کی جگہ ’ویرساورکر‘ کو پڑھانے کی حمایت میں آئے 123 ریٹائرڈ افسران، علامہ اقبال کو نصاب سے ہٹانے کو درست ٹھہرایا

دہلی یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل نے نئے سیلیبس سے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال سے متعلق باب ہٹاکر ویر ساورکر سے متعلق ایک نئے باب کو شروع کرنے کی منظوری دی تھی۔

دہلی یونیورسٹی کے نصاب سے علامہ محمد اقبال کو ہٹا دیا گیا ہے۔

DU Syllabus: دہلی یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل نے نئے سیلیبس سے شاعر مشرق ’علامہ محمد اقبال‘ سے متعلق مواد کو ہٹا کر’ویرساورکر‘ پرمبنی مواد کو نصاب میں شامل کرلیا ہے، جس کے بعد بڑے پیمانے پرخاص طور پراردو داں طبقہ اور سیکولر شخصیات کی طرف سے اس کی مخالفت کی جا رہی ہے۔ وہیں دوسری جانب، اب اس کی حمایت بھی شروع ہوگئی ہے۔  دہلی یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل کے اس فیصلے کی کئی ریٹائرڈ افسران نے حمایت کی ہے۔ ان افسران میں 12 سفراء اور64 ریٹائرڈ مسلح افواج کے افسران سمیت 59 ریٹائرڈ بیوروکریٹس شامل ہیں۔

 افسران نے کیا کہا؟

حمایت کرنے والے بی ایل ووہرا سمیت افسران نے ایک مشترکہ بیان (جوائنٹ اسٹیٹمنٹ) میں کہا کہ کتابوں میں لکھی گئی تاریخ اورکسی بھی ملک میں پڑھائی جانے والی تاریخ کو سچائی سے صحیح طریقے سے پیش کرنا چاہئے۔ حقائق کی جانبدارانہ پیشکش نے تاریخ اورسیاسیات کی تعلیم کو بری طرح متاثرکیا ہے۔ اس کی وجہ کانگریس رہی ہے۔ ہندوستان کو برطانوی سامراج کے چنگل سے آزاد کرانے کے لئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والی بہت سی تاریخی شخصیات کے ساتھ بہت ناانصافی کی گئی ہے، لہٰذا علامہ اقبال سے متعلق مواد کو ہٹانے اور ویرساورکرکو نصاب میں شامل کرنے سے متعلق دہلی یونیورسٹی کے اس فیصلے کا ہم خیرمقدم کرتے ہیں۔

ویرساورکرکی حمایت والے افسران اور بیوروکریٹس نے کہا، ’’ویرساورکرایک ممتازآزادی پسند، شاعراورسیاسی فلسفی تھے۔ انہیں تقریباً ایک دہائی تک ’کالا پانی‘ یعنی انڈمان اورنیکوبار جزائرکے ایک برطانوی جیل میں سلاخوں کے پیچھے رکھا گیا۔ انہیں 6 ماہ تک قید تنہائی میں بھی رکھا گیا۔ اپنی کتاب ’ہندوتوا: کون ہے ہندو‘ میں انھوں نے ’ہندوازم‘ کی تشہیرکی۔ آزادی، سماجی اصلاح اورقومی اتحاد پرویرساورکرکے خیالات انہیں عظیم بناتے ہیں۔“

 افسران نے اپنی دلیل میں مزید کہا کہ علامہ اقبال جنہوں نے ’سارے جہاں سے اچھا، ہندوستان ہمارا‘ لکھا تھا، وہ اسلام کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ انہوں نے خلافت، اسلامی امہ کی سفارش کی۔ اقبال شدت پسند تھے، اس لئے انہیں ’جدید ہندوستانی سیاسی نظریات‘ کی فہرست سے ہٹانا صحیح ہے۔ دہلی یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل کے قدم کا ہم تہہ دل سے استقبال کرتے ہیں۔ ہم سبھی صحیح  نظریات والے محب وطن سے اس کی حمایت کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔

’سارے جہاں سے اچھا، ہندوستان ہمارا‘ لکھنے والے شاعر ہیں علامہ اقبال

واضح رہے کہ ’سارے جہاں سے اچھا، ہندوستان ہمارا‘ لکھنے والے شاعرعلامہ محمد اقبال کے اشعارکو بی اے آنرس پولیٹیکل سائنس (سیاسیات) کے طلبا کو پڑھائے جانے والے ’ماڈرن انڈین تھنکرس‘ نامی مواد کو نصاب سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اب ان سیلیبس میں ویرساورکرکے مواد کو شامل کیا گیا ہے۔ حالانکہ یہ نصاب طلبا کے لئے متبادل (آپشنل) ہوں گے۔

  -بھارت ایکسپریس